تفصیلات کے مطابق، ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عید کے نماز کے اجتماعات منعقد کیے گئے، جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز عید کے روح پرور اجتماعات میں ملک کی ترقی، استحکام اور امت مسلمہ کی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
اسلام آباد کی فیصل مسجد، لاہور کی بادشاہی مسجد، اور کراچی کے پولو گراؤنڈ سمیت دیگر مرکزی مقامات پر عید الفطر کی نماز ادا کی گئی، جن میں اہم حکومتی، سیاسی اور سماجی شخصیات بھی شریک ہوئیں۔
دارالحکومت اسلام آباد میں شاہ فیصل مسجد میں نماز عید کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جہاں آئی جی اسلام آباد نے خود حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا۔ شہر بھر میں سیکیورٹی کے لیے دو ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے، جبکہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے بھی اضافی عملہ تعینات کیا گیا۔
کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، ملتان، سرگودھا، بہاولپور، حیدرآباد، سکھر، مردان، گلگت، مری اور جھنگ سمیت مختلف شہروں میں بھی عید کی نماز کے اجتماعات ہوئے، جہاں لاکھوں افراد نے یکجا ہو کر عبادات میں حصہ لیا۔
کراچی میں مختلف مساجد اور عیدگاہوں میں نماز کے بڑے اجتماعات ہوئے، جن میں نیومیمن مسجد، جامع مسجد آرام باغ، جناح مسجد برنس روڈ، جامع مسجد امجدیہ، ایکسپو سینٹر، دارالعلوم کراچی اور مسجد بیت المکرم سمیت متعدد مقامات شامل تھے۔ مفتی منیب الرحمٰن نے فیڈرل بی ایریا کی عیدگاہ میں نماز کی امامت کی، جبکہ ناظم آباد کے عیدگاہ گراؤنڈ میں مفتی تقی عثمانی نے نماز پڑھائی۔
لاہور میں بھی مختلف مساجد اور عیدگاہوں میں بڑے اجتماعات منعقد ہوئے، جن میں باغ جناح اور جامعہ نعیمیہ میں ہونے والے اجتماعات قابل ذکر رہے۔ جامعہ نعیمیہ میں عید الفطر کی نماز کی امامت چیئرمین نظریاتی کونسل مولانا راغب نعیمی نے کی۔
عید کی نماز کی ادائیگی کے بعد شہریوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی، جبکہ کئی افراد نے اپنے مرحومین کی قبروں پر فاتحہ خوانی کے لیے قبرستانوں کا رخ کیا۔
نماز کے بعد گھروں میں روایتی پکوان تیار کیے گئے، جس میں حلوہ پوری، کچوری، اور دیگر لذیذ کھانوں کا خاص اہتمام کیا گیا۔ بچوں میں عیدی تقسیم کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا اور مہمانوں کی آمد و رفت دن بھر چلتی رہی۔
سیکیورٹی کے سخت اقدامات کے تحت مختلف شہروں میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، جبکہ اہم مقامات پر خصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تاکہ عوام بلا خوف و خطر عید کی خوشیاں منا سکیں۔