• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تبصرہ / تجزیہ
امجد عثمانی

مغالطہ گر دماغ اور شاہ جی کی "کنکریاں”

News Editor by News Editor
جولائی 11, 2023
in تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

نیوز روم/امجد عثمانی

"مغالطہ گر” دماغوں سے ان دنوں عجب "عفونت آمیز ابہام” ابل رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ایک "گنجل دار گروہ” کی وہ "گھمبیرتائیں”جو اپنے زمانے کے ایک لبرل اخبار نویس کے قلم نے بھی بیک جنبش”چھانٹ” ڈالیں،مغالطہ گر دماغ انہی "سلجھی گتھیوں”کو جان بوجھ کر”الجھا”کر ہیجان پیدا کر رہے ہیں…۔۔۔.مغالطوں کی یہ "جگالی”فہم ہے یا وہم ؟اسلامیات اور نفسیات کے ماہرین ہی اس کی بہتر” تشخیص”کرسکتےہیں۔۔۔۔عہد ساز اخبار نویس سے میری مراد جناب سید عباس اطہر مرحوم ہیں،صحافت اور سیاست کے میدان میں ایک زمانہ جن کے گھٹنے چھوتا اور پانی بھرتا تھا۔۔۔۔شاہ جی کے "آسان بیانیے” کو بیان کرنے سے پہلے بطور صحافی سوال ہے کہ اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی مقننہ متفقہ طور پر ہندوستان سے اٹھے "مہلک فتنے”کو غیر مسلم قرار نہ بھی دیتی اور امتناعی آرڈینیس نہ بھی آتا تو کیا پھر بھی”مسیلمہ مکتب فکر” کی اسلام میں کوئی گنجائش یے؟؟؟؟؟

کیا جناب خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی آئے گا۔۔۔۔۔کیا حضرت امام مہدی اور حضرت مسیح علیہ السلام آگئے ہیں؟؟؟اگر جواب نہیں ہے تو اس عقیدے کے” بانی اور "پیرکاروں "کو کیا نام دیں گے؟؟کیا وہ مسلمان کہلا سکتے ہیں؟؟؟اگر نہیں تو صاف ظاہر ہے پھر وہ غیر مسلم ہی ٹھہریں گے۔۔۔۔اگر وہ غیر مسلم ہیں تو اپنے آپ کو مسلمان کیسے کہہ سکتے…اسلامی عقائد اور اسلامی شعائر کیسے اپنا سکتے ہیں۔۔۔۔؟؟کیا ایسی صورت میں اسلامی عقائد اور شعائر کا استعمال "جائز” ہوگا۔۔۔۔۔۔؟؟اگر نہیں تو وہ "ناجائز یعنی غیر قانونی فعل ہی تصور ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔اور اگر کسی "ناجائز امر” پر اسلام اور کسی اسلامی ملک کا آئین و قانون قدغن لگائے تو اس میں کیا مضائقہ ہے؟؟؟

"مغالطہ گر” یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ امیر شریعت سید عطا اللہ شاہ بخاری،مفتی محمود مولانا منظور چنیوٹی اور مولانا عبد الحفیظ مکی سے لیکر ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ اور مولانا اللہ وسایا سمیت علمائے کرام یہ نہیں کہتے کہ” مذکورہ گروہ” کا کوئی عقیدہ ہی نہیں ہونا چاہئیے۔۔۔۔۔وہ صرف یہ کہتے ہیں کہ چونکہ "وہ” مسلمان ہی نہیں تو مسلمانوں کا روپ نہ دھائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلامی عقائد اور شعائر نہ اپنائیں۔۔۔۔۔بلکہ نعوذ باللہ اس گروہ کے ” مبینہ نبی”۔۔۔۔”مبینہ امام مہدی” اور "مبینہ مسیح موعود” جو "دین اور شریعت”لائے ہیں اس کے مطابق جہاں چاہیں اور جب چاہیں عمل کریں۔۔۔۔کسی کو اعتراض نہیں ہوگا۔۔۔۔۔کیا یہ ایک مناسب مطالبہ نہیں؟؟؟

"ہاں مغالطہ گروں” کی یہ نشان دہی درست ہے کہ آئین سازی کے دوران یہ سقم ضرور رہ گیا ہے کہ”مسیلمہ مکتب فکر” کو احمدی لکھا گیا۔۔۔۔حالاں کہ یہ "شناخت” بظاہر مرزا غلام احمد سے منسوب ہے لیکن احمد چونکہ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرامی ہے تو سوال یہ بھی ہے کہ کوئی غیر مسلم کیسے یہ”متبرک نسبت” استعمال کر سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ پارلیمنٹ کو اپنے فیصلے کے اس”نکتے” پر رجوع کرنا چاہئیے۔۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔ متفقہ طور پر آئینی ترمیم لاکر اپنی”سنگین غلطی” کا ازالہ کرنا چاہئیے۔۔۔۔۔

باز آمدم برسر مطلب۔۔۔۔عباس اطہر صاحب اپنے وقت کے بڑے ایڈیٹر اور کالم نگار تھے۔۔۔۔۔۔”کنکریاں” کے نام سے کالم لکھتے۔۔۔۔۔۔انہوں نے جون دو ہزار دس کو روزنامہ ایکسپریس میں چار کالموں کی ایک شاندار اور جاندار سیریز لکھی۔۔۔۔۔یہ "کنکریاں”نہیں تلخ حقائق کی” سنگ باری” تھی جو کئی "مغالطوں”کو بھسم بھسم کر گئی۔۔۔۔۔۔میں نے اس "سنگ باری”سے اپنے قارئین کے لیے "کچھ کنکریاں”چنی ہیں۔۔۔۔.عباس اطہر صاحب روشن خیال اور جمہوریت پسند آدمی تھے۔۔۔۔ انہیں اسی کی دہائی میں ضیا مارشل لاء کے دوران جلاوطن ہونا پڑا۔..۔وہ امریکہ چلے گئے تھے۔۔۔۔شاہ جی نے لکھا کہ

نیویارک میں ایم آر ڈی کی ایک شاخ بنی جس کے نائب صدر زندہ محمود باجوہ تھے۔۔۔۔۔۔ وہ "اس فرقے” سے تھے۔۔۔۔جب بھی کوئی تنظیمی اجلاس ہوتا تو موصوف اپنی "تبلیغ” کے لیے کسی موقع کی تلاش میں رہتے۔۔۔۔۔۔ تنگ آمد بجنگ آمد میں نے ایک دن کہہ ہی دیا کہ آپ کا سارا مسئلہ یہ ہے کہ آپ نے پنجاب میں ایک "نبی” ایجاد کر لیا اور ایسا کرتے وقت یہ بھی نہیں سوچا کہ ہم لوگ اپنی” ماں بولی پنجابی "کو ذریعہ تعلیم بننے کے قابل نہیں سمجھتے حالاں کہ وہ شاعری کے حوالے سے دنیا کی چند ایک خوب صورت ترین زبانوں میں شامل کی جا سکتی ہے۔۔۔۔۔۔۔عباس اطہر صاحب” اس گروہ” کی "تبلیغ” کے حوالے سے اپنا "ذاتی تجربہ”بھی بتاتے ہیں۔۔۔۔لکھتے ہیں کہ میں تب چھٹی جماعت میں تھا اور میرے والد صاحب فیصل آباد میں لیبر آفیسر تھے۔۔۔۔۔ادھر ایک ڈاکٹر ابا جی کے دوست بن گئے۔۔۔۔ہم میں سے کوئی بیمار ہوتا تو ان کے پاس جاتے۔۔۔۔دو مہینے بعد ہی انہوں نے علاج میں "تبلیغ "شامل کر لی۔۔۔۔۔ایک دن ہمارا چپڑاسی غصے میں آگیا اور اس نے ماجرا والد صاحب کو جا سنایا۔۔۔۔۔نتیجہ یہ نکلا کہ ہم علاج کے ساتھ ساتھ اس "جنت” سے بھی محروم ہو گئے جس کا "نقشہ” ڈاکٹر صاحب کھینچا کرتے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔

شاہ جی نے لکھا کہ مسلمانوں کا یہ اٹل عقیدہ ہے کہ اسلام ایک مکمل دین اور ضابطہ حیات ہے اور اس میں کسی ترمیم یا اضافے کی گنجائش نہیں۔۔۔۔سوال یہ ہے کہ بھٹو نے اس گروہ کو اقلیت کیوں قرار دیا؟؟اس سلسلے میں میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ لبرل اور "تھوڑی تھوڑی پی” لیتا ہوں کہنے والے بھٹو کے سینے کے اندر ایک پکا مسلمان بیٹھا،جو ختم نبوت کے مسئلے پر کمپرومائز نہیں کرنا چاہتا تھا۔۔۔۔۔انہوں نے” اس گروہ”کے متعلق فیصلہ کرانے کے لیے مکمل جمہوری طریقہ اختیار کیا۔۔۔پارلیمنٹ میں بحث کرائی۔۔۔۔۔مرزا ناصر کو”باون گھنٹے” کا وقت دیا کہ وہ کھل کر اپنا موقف بیان کر لیں۔۔۔۔۔اس گروہ کو اقلیت قرار دینے کا فیصلہ ایک آئینی ترمیم کے تحت آیا۔۔۔۔انہوں نے لکھا کہ مجیب الرحمان شامی نے انکشاف کیا کہ پارلیمنٹ میں بحث کے دوران فیصلہ کن موڑ اس وقت آیا جب مرزا ناصر سے پوچھا گیا کہ جو لوگ آپ کے اسلام کو درست نہیں مانتے آپ انہیں کیا نام یا تشخص دیتے ہیں۔۔۔۔مرزا ناصر نے جھٹ سے کہا کافر۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!

انہوں نے لکھا کہ ستر کے الیکشن میں "یہ گروہ” بھٹو کا اتحادی بھی تھا اور انہیں اس وجہ سے بھی اقلیت قرار دینا مشکل تھا کہ امریکہ اور برطانیہ ان کے سرپرست بھی تھے۔۔۔۔۔۔۔اس گروہ کو اقلیت قرار دینا بھٹو صاحب کے چند ایک ایسے کاموں میں تھا جو ان کے سوا کوئی نہیں کرسکتا تھا۔۔۔۔شاہ جی نے مختلف حوالوں سے لکھا کہ ایک زمانے میں علامہ اقبال۔۔۔۔مولانا ابوالکلام آزاد اور مولانا ثناء اللہ امرتسری کو”اس گروہ” کے "بانی”سے متعلق خوش فہمی تھی لیکن یہ تب کی بات ہے جب”موصوف”نے مسلمانوں کے متفقہ بنیادی عقائد میں وہ” گنجل” نہیں ڈالے تھے جو بعد میں انہیں اقلیت قرار دلوانے کا باعث بنے۔۔۔۔۔

شاہ جی نے دو ٹوک لکھا کہ بدقسمتی سے "اس گروہ”کی شکل میں ایک مذہبی اور معاشرتی تنازع سامنے آیا۔۔۔۔۔۔۔مرزا غلام احمد "مبلغ اسلام "کے طور پر نمودار ہوئے اور تھوڑے ہی عرصے میں کسی نئے فرقے کے بجائے ایک ترمیم شدہ "متوازی مذہب” پیش کر دیا۔۔۔۔۔انہوں نے اصل اسلام کے اندر "اپنی ذات” شامل کرکے اسے اپنے پیروکاروں پر نئے سرے سے” نازل” کر دیا۔۔۔۔اس "مذہبی ڈھانچے” میں خلیفہ سمیت وہ تمام اصطلاحات بھی شامل ہیں جو آغاز اسلام کے ساتھ منسلک تھیں۔۔۔۔انہوں نے ختم نبوت کے انتہائی حساس اور مقدس عقیدے کو تفسیر اور تشریح کے نام پر اس طرح کنفیوژ کیا کہ ایک طرف ان کے پیروکار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے پر یقین رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری طرف یہ بھی کہتے ہیں کہ خاتم النبیین کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آ سکتا۔۔۔۔۔۔

عام مسلمانوں اور اس گروہ کے عقیدے میں یہی وہ "پیچ” ہے جو تئیس مارچ اٹھارہ سو نواسی کو "دین قادیان” کے بعد کفر اور اسلام کی اس نئی جنگ کی بنیاد بنا۔۔۔۔۔ایک منتخب اور نمائندہ پارلیمنٹ نے اس گروہ کو اقلیت قرار دیا لیکن انہوں نے اپنی آئینی حیثیت کو قبول کرنے سے انکار کیا۔۔۔۔وہ اپنے ارکان کو الگ اور باضابطہ جماعت یا برادری کے طور پر منظم کرکے آئینی اور قانونی جدوجہد کا راستہ اختیار کرتے تو اپنی اس اجتماعی طاقت سے بھی محروم نہ ہوتے جو پاکستان میں دوسری اقلیتوں کو حاصل ہے۔۔۔۔۔اس گروہ کی اکثریت نے اپنی علیحدہ شناخت بتائے بغیر خود کو مسلمان آبادیوں میں گم کر لیا۔۔۔۔سوال یہ ہے کہ اگر اس گروہ کا عقیدہ دائرہ اسلام سے باہر نہیں آتا تو وہ عام مسلمانوں میں کس عقیدے کی تبلیغ کرتے ہیں؟

شاہ جی نے لکھا کہ وہ پاکستان کے شہری ہیں لیکن جس نظام سے اپنے انسانی اور قانونی حقوق مانگتے ہیں اس کے آئین کا خود ہی احترام نہیں کرتے۔۔۔۔انہوں نے اپنی آئینی حیثیت سے مفاہمت نہ کرکے تنازع اتنا بڑھا دیا کہ جنرل ضیاء الحق کو امتناع قادیانیت آڑڈیننس جاری کرنا پڑا۔۔۔۔قارئین کرام!یہی وہ آرڈینیس ہے جس کے تحت جب ادارے حرکت میں آتے ہیں تو”ممنوع گروہ” اور اس کے "خوشہ چیں”وطن عزیز کے خلاف زہریلا پراپیگنڈا شروع کر دیتے ہیں۔۔۔یہ چوری اور سینہ زوری نہیں تو کیا ہے؟؟؟؟؟

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: "کنکریاںامجد عثمانیدماغشاہ جیمغالطہ
Previous Post

سعودی عرب کا پاکستان کے مرکزی بینک میں 2 ارب ڈالرز ڈپازٹ خوش آئند ہے، فیاض چوہان

Next Post

پنجاب کے مختلف اضلاع میں 12 جولائی سے 17 جولائی تک بارشوں کی پیشگوئی

News Editor

News Editor

Next Post
بارشوں کی پیشگوئی

پنجاب کے مختلف اضلاع میں 12 جولائی سے 17 جولائی تک بارشوں کی پیشگوئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading