لاہور( نمائندہ خصوصی) سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ معاشی پالیسیوں کے تسلسل کے لئے دس سالہ ایجنڈا تشکیل دے کر اسے قومی اسمبلی سے آئینی تحفظ دیا جائے ،
یہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر کے چلی جائے گی اور انتخابات ہوںگے جس کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا ،اس حکومت نے 15ماہ میں عمران نیازی کی غلطیوں کو سدھارنے کی کوشش کی ہے ،عمران خان نے کہا تھاکہ میں خود کشی کر لوں گا لیکن آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائوں گا ، اس نے خود تو خود کشی نہیں کی لیکن عوام کوخود کشیوں پر مجبورکر دیا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے اعظ، کلاتھ مارکیٹ کے صدر چوہدری احسان الٰہی کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ آج عوام شدید مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں،اگر کوئی کہے سب اچھا ہے تو وہ عوام کے دکھوں سے انصاف نہیں کر رہا ،
معاشی مشکلات کی وجہ سے لوگوں کے لئے بجلی کے بلوں ، بچوں کے سکولوں کی فیسوں کی ادائیگی اور آٹے کی خریداری کرنا مشکل ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ عمران نیازی نے پیٹرول 100 روپے سستا کر کے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑ ا اور حکومت سے باہر نکل آیا ،موجودہ حکومت 15مہینے تک کوشش کرتی رہی کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیں،
جہاں پر لوگوں کی معاشی مشکلات ہیں اس کے ساتھ یہ بھی مسلمہ حقیقت ہے کہ اگر حکومت کاوش نہ کرتی وزیر اعظم خود آگے بڑھ کر آئی ایم ایف کے ذمہ داروں سے ملاقات نہ کرتے ہر جگہ پاکستان کا کیس پیش نہ کرتے تو خدانخواستہ ایٹمی قوت کا حامل ملک ڈیفالٹ کر جاتا اس صورت میں معاشی کشتی غرق ہو سکتی تھی اور آج اس سے بھی بد تر حالات ہوتے ، تاریخ دان جب بھی تاریخ لکھے گاتو ان محرکات کو ضرور لکھے گا۔
انہوںنے کہا کہ عمران خان نے تو کہا تھا کہ میں آئی ایم ایف کے پاس جانے سے خود کشی کرنے کو ترجیح دوں گا لیکن اس نے پاکستان کی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا خود تو کشی نہیں کی لیکن عوام کو ضرور خود کشیوں پر مجبور کیا یہ حقائق عوام کے سامنے ہونے چاہئیں ۔انہوںنے کہا کہ ملک کا مستقبل شفاف انتخابات میں پنہاں ہے ، آئین اور جمہوریت ہی اس ملک کو آگے لے کر جائیں گے
۔یہ سمجھنا بھی بڑا ضروری ہے چاہے عوام جسے چاہے ووٹ دیں یہ تقاضہ ضرور کریں کہ کوئی بھی حکومت آنے والی ہو تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر معاشی پالیسیوں کے تسلسل کے لئے ایک معاہدہ کرنا چاہیے تاکہ کوئی عمران نیازی کی طرح دوبارہ سے معیشت سے کھلواڑ نہ ہو سکے، جو معاشی ایجنڈہے اسے قومی اسمبلی سے آئینی تحفظ حاصل ہونا چاہیے کہ اگلے دس سال جو بھی آنے والی حکومت ہے وہ معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو بر قرار رکھے گی ۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ ملک ہے تو ہم ہیں سیاست ہے صحافت ہے ،اس ملک نے ہمیں سب کچھ دیا ہے ، اسے اس وقت ایسے دہانے پر کھڑا کر دیا گیا ہے کہ ایک کہیں غلطی ہوئی یا سیاسی پوائنٹ سکورننگ کے لئے معیشت سے کھلواڑ کیا گیا تو ایٹمی قوت والے ملک کو نا قابل تلافی نقصان ہو سکتاہے ، تمام دنیا میں سب ملکوں کی عزت مضبوط معیشت کی وجہ سے ہے ، مضبوط معیشت ملکوں کو تقویت بخشتی ہے ،دعا ہے کہ ہماری زندگیوں میں پاکستان معاشی قوت بن سکے ۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ زراعت ہماری معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ، گزشتہ دنوں سپہ سالار اوروزیر اعظم نے مل کر زراعت کے ایجنڈے پر پوری کانفرس کی اور لائحہ عمل دیا ، آج بہت چیزیں خراب ہیں ،پنجاب ایسی فروٹ باسکٹ ہے جو پورے ملک کو زرعی طور پر معاشی طور پر مضبوط کر سکتا ہے ، ہمیں زراعت پر توجہ دینی ہے۔ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پرتوجہ دینی ہے تاکہ کاشتکاروںکو اچھا اور معیاری بیج میسر آئے ،کاشتکار مضبوط ہوگا تو ملک کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی زراعت مضبوط ہو گی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ یہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر کے چلی جائے گی اور انتخابات ہوںگے جس کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا ،میں اور آپ یہ اعلان نہیں کر سکتے۔انتخابات ان کا انعقاد ہونا وقت پر ہونا چاہیے یہ ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ،ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ جس دن معیاد ختم ہوتی ہے اس دن حکومت چھوڑ کر چلے جائیں عبوری حکومت آئے اور انتخابات کرائے ۔انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر اعلیٰ تھا تو عوام کو 100یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کے لئے پورا ہوم ورک کیا تھا لیکن یہ منصوبہ کسی کی انا ء کی نظر ہو گیا ، میں اللہ تعالیٰ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں اگر یہ منصوبہ چل رہا ہوتا تو آج عام آدمی جو بجلی کے بل دیکھ کر ڈر جاتا ہے اس سے مستفید ہو رہا ہوتا، ہم نے تاریخ کی سب سے بڑی سبسڈی دے کر آٹا سستا کیا ،
سرکاری ہسپتالوں میں کینسر سمیت عام ادویات مفت فراہم کیں کیونکہ جب عوام کو ریلیف ملے گا تو ان کا اعتماد سسٹم پر بحال ہوگا اس لئے جو بھی انتخابات کے نتیجے میں حکومت آتی ہے وہ عوام کے بھلے کے لئے کام کرے ،اس حکومت نے 15ماہ میں عمران نیازی کی غلطیوں کو سدھارنے کی کوشش کی ہے ،چاہے دوست ممالک کے ساتھ خراب ہونے والے تعلقات ہوں انہیں بہتر کرنے کی کوشش کی ، دوست ممالک کے ساتھ ٹوٹے ہوئے رشتوں کو استوار کیا دوبارہ دوستی ہوئی،سی پیک جو اس ملک کی معاشی طاقت کا دل ہے جس میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے اس کو بحال ہوا ، چین کا اعتماد بحال کیا ،ہم نے دردمندی کے ساتھ پاکستان کو آگے لے کر چلنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چودہ اگست آنے والی ہے ،اللہ تعالیٰ اس ملک کا جھنڈا ہمیشہ ہمالیہ کی چوٹیوں سے بلند رکھے ۔ انہوں نے کہا کہ بچوںکو سکول میں راشد منہاس کی قربانی کا بتایا جاتا تھا ،عزیز بھٹی شہید کی قربانی کابتایا جاتا ہے ،کارگل کے محاذ پر لڑنے والے کیپٹن شیر خان کی قربانی کو اجاگر کیا جاتا ہے لیکن آج عمران نیازی نے لوگوں کے ذہنوں میں وہ زہر گھولا کہ ان شہیدوں کے مجسموں کو مسمار کر کے ان کی خدنخواستہ تذلیل کی گئی ،اس سے شہیدوں کی مائوں کا دل ٹوٹا ہے ،جو جوان اپنے بیوی بچوں سے دور سرحدوں پر ہماری حفاظت کے لئے تعینات ہیں ان کا دل ٹوتا ، یہ وہ ناقابل معافی جرم ہے ، جناح ہائوس کو آگ لگائی گئی ،ریڈیو پاکستان پشاور کو آگ لگائی گئی ایسے مجرمانہ عمل تبھی رکیں گے جب ا س کے مجرموں کو قرار واقعی سزا ملی گی ،شہیدوں کی مائوں کوتبھی تسکین ملے گی سکون ملے گا جب شہیدوں کی قربانیوں کو رسوا کرنے والوں کوسزا ملے گی اسی میں پاکستان کی بھی تقویت ہے ، جو قومیں اپنے شہیدوں محسنوں کو بھول جاتی ہے وہ کبھی ترقی نہیں کرتیں۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ سچائی کا سب کو پتہ ہے ،اس ملک پر تیس سال ڈکٹیٹر شپ رہی لیکن ملک آج جن حالات کا شکار ہے یہ سب کی مجموعی غلطیوں کا نتیجہ ہے کہ ہم یہاں کھڑے ہیں اس میں کسی ایک کا قصور نہیں لیکن غلطیوں کو سدھارنا چاہیے ، دس سالہ معاشی منصوبہ قوم کے سامنے لانا چاہیے جسے قومی اسمبلی سے آئینی تحفظ حاصل ہوتبھی ایٹمی صلاحیت کا حامل ملک ترقی کر سکے گا ، تبھی عوام کو ریلیف ملے گا اورمعاشی پالیسیوں کا تسلسل ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ 9مئی کے واقعات میں ملوث شر پسندوں کی ٹیکنالوجی سے شناخت ہو چکی ہے انہیں جلد ان کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) عوام کے ساتھ کھڑی ہے ہم نے اپنے سیاسی کیپٹل کو ایک طرف رکھ کر ملک کے لئے آئی ایم ایف کے معاہدے کو بحال کیا وگرنہ نہ جانے اس ملک کی کتنی اور تباہی ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ بروقت اور شفاف انتخابات کے نتیجے میں حکومت آئے اور اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ مہنگائی کو قابو کرے ۔