مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے صرف 450 فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ کے اندر نمازِ جمعہ کی اجازت دی، جب کہ ہزاروں مسلمانوں کو مسجد میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ذرائع کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے بیشتر دروازے بند کر دیے گئے، جس کے باعث ہزاروں فلسطینیوں نے مجبوراً مسجد کی بیرونی دیواروں کے ساتھ کھڑے ہو کر نماز ادا کی۔
یاد رہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے فوری بعد مسجد اقصیٰ میں عام شہریوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، جو 6 دن بعد جزوی طور پر ختم ہوئی۔ تاہم، اس نرمی کے باوجود صرف 450 افراد کو نماز ادا کرنے کی اجازت ملی۔
ادھر مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 980 فلسطینی شہید جبکہ 7 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔