لاہور(سپورٹس نیوز)سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی نے قومی کرکٹ ٹیم میں رد و بدل پر شدید تنقید کرتے ہوئے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے سلیکشن پر تیر برسا دئیے،انکا کہناہے کہ ٹیم میں جسے دیکھو شاہد آفریدی بنا ہوا ہے، بیٹر کو وقت کی نزاکت کے مطابق سنگل اور ڈبلز بھی بنانے ہوتے ہیں۔
مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خان آفریدی نے کہا کہ مسلسل کرکٹ کھیلنے سے کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں، کھلاڑیوں کو آرام دینا چاہیے، چاہے وہ بابر اعظم ہو یا پھر کوئی اور ہو۔ شاہد خان آفریدی نے پاکستان ٹیم کی سلیکشن پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہاں اسپنر کی ضرورت تھی وہاں پیسر بھر دئیے۔ اپنے دور کے معروف بیٹسمین، سابق ٹیسٹ کپتان اور بیٹنگ کوچ محمد یوسف کھلاڑیوں کو آف اسپن بولنگ پر کھیلنا سیکھا رہے ہیں، پاکستان ٹیم کے لیول پر سیکھایا نہیں جاتا۔
عثمان خان اور محمد حسنین جیسے باصلاحیت کرکٹرز کو موقع نہیں دیا جارہا، کافی عرصے سے ان کھلاڑیوں کو بینچ پر بیٹھا رکھا ہے، ہر وکٹ پر 200 سکور نہیں ہو سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کو صرف مستقل کوچ ہی نہیں بلکہ پی سی بی کو بھی ایک مستقل چیئرمین کی ضرورت ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ بابر اعظم کو کپتانی کے بھرپور مواقع دئیے گئے، یہ اچھا اقدام تھا۔دوسری جانب محمد رضوان کو صرف چھ ماہ کی کپتانی سونپی گئی، پاکستان میں ٹیلنٹ بہت ہے ضائع بھی اس ہی حساب سے ہورہا ہے، ڈومیسٹک کے اچھے پرفارمر کو موقع دینے کی بات کی تھی۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم سیکھنے سکھانے کی جگہ نہیں ہے، ہمارے ملک میں کوئی نظام نہیں۔ دیگر ممالک میں ایک نظام کے تحت لوگ آتے ہیں۔ ہمیشہ کہا بنچ اسٹرنتھ ہونی چاہئیے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ شاہین اگر ٹیم میں نہ ہو تو اس کی کمی محسوس ہو۔ کھیل میں چھکا چوکا اچھی چیز ہے مگر جسے دیکھو شاہد آفریدی بنا ہوا ہے، بیٹر کو وقت کی نزاکت کے مطابق سنگل اور ڈبلز بھی بنانے ہوتے ہیں۔