لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف مبینہ طور پر نامناسب زبان استعمال کرنے والے بزرگ شہری ساجد کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔
پولیس نے ساجد کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا، جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت نے ہتھکڑیاں کھلوانے کا حکم دیا اور بزرگ شہری کو باعزت رہا کر دیا۔
یہ مقدمہ تھانہ گرین ٹاؤن پولیس کی جانب سے درج کیا گیا تھا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مذکورہ شہری نے وزیراعلیٰ کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کی تھی۔ تاہم عدالت نے شواہد کی غیر موجودگی میں بزرگ کو بری کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
یہ فیصلہ اظہارِ رائے اور قانون کے درمیان توازن سے متعلق ایک اہم مثال کے طور پر سامنے آیا ہے، جس پر مختلف حلقوں میں گفتگو جاری ہے۔