عید کے اگلے دن مانسہرہ کے علاقے جابہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں 16 ماہ کی معصوم بچی اور اس کی ماں کو مبینہ طور پر ’غیرت‘ کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔
سعودی عرب میں مقیم محمد عمر اپنی اہلیہ رابعہ شاہ سے فون پر مختصر گفتگو کے بعد دوبارہ رابطے کی کوشش کرتے رہے، مگر جواب نہ ملا۔ بعد میں انھیں اطلاع ملی کہ ان کی بیوی اور بیٹی کو قتل کر دیا گیا ہے۔
رابعہ شاہ کے سسرالیوں کا کہنا ہے کہ اس شادی پر لڑکی کے گھر والے ناراض تھے۔ اسی وجہ سے دونوں نے 2022 میں کورٹ میرج کی تھی۔ بعد میں بچی کی پیدائش ہوئی اور محمد عمر سعودی عرب چلے گئے۔
عمر کی والدہ نسرین بی بی کے مطابق، قاتلوں نے رابعہ کی فریادیں بھی سنی مگر معصوم بچی پر بھی رحم نہ آیا۔ ’وہ کہتی رہی، میری بیٹی کو کچھ نہ کہو، وہ معصوم ہے، مگر قاتل بے حس نکلے۔‘
مقدمہ نسرین بی بی کی مدعیت میں درج ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق اب غیرت کے نام پر قتل کی دفعات شامل کر دی گئی ہیں، اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔