• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home پاکستان
اسحاق ڈار

اسحاق ڈار

فلسطین کا مسئلہ پاکستان اور مسلم دنیا دونوں کے لیے اولین ترجیح ہے،اسحاق ڈار

ملک میں آج شہادتیں سرحد پار بھاگنے والے دہشتگردوں کو واپسی کی اجازت اور قاتلوں کو جیلوں سے چھوڑنے کا نتیجہ ہے،

Muhammad Siddique by Muhammad Siddique
فروری 18, 2025
in پاکستان
0 0
0

نیویارک(نیوز ڈیسک ) نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں آج ہونےوالی شہادتیں سرحد پار بھاگنے والے دہشتگردوں کو واپسی کی اجازت دینے اور قاتلوں کو جیلوں سے چھوڑنے کا نتیجہ ہے،

فتنہ الخوارج افغان سرزمین سے پاکستان پر کارروائیوں میں مصروف ہیں، 2017 میں میری بات مانی گئی ہوتی تو پاکستان 5 سال کشکول لے کر نہ پھرتا اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہ ہوتا، پاکستان میں اتنی لچک موجود ہے لیکن ہم خود اپنے دشمن بن جاتے ہیں، پاکستان او آئی سی کو اپنا بنیادی حلقہ سمجھتا ہے، فلسطین کا مسئلہ پاکستان اور مسلم دنیا دونوں کے لیے اولین ترجیح ہے،پاکستان او آئی سی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، فلسطین کے دو ریاستی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نےنیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں او آئی سی اجلاس اور پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں،غزہ میں سیز فائر پر عملدرآمد کیلئے ڈپلومیٹک راستے اپنانا ہوں گے،غزہ کی بحالی کیلئے سب کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا، اسرائیل لبنان میں مسلسل مسلح کارروائیاں جاری رکھےہوئے ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، غزہ کے حوالے سے اسرائیل سیز فائر معاہدے کی پاسداری یقینی بنائے، غزہ کی جنگ نے فلسطینی عوام کے لیے تبا ہ کن نتائج پیدا کیے ہیں، فلسطین کے مفادات اورعرب ومسلم امہ کے مقاصد کو محفوظ رکھنے کیلئے کام کرنا چاہیے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کےتحفظ کیلئے سفارتکاری کی حمایت کرتا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے وتیسرے مرحلے کے نفاذ کیلئے سفارتکاری کی حمایت کرتے ہیں، ہمیں غزہ کے عوام کو مناسب انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے، فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی تجاویز کی سختی سے مخالفت کرنی چاہیے، مغربی کنارے میں اسرائیل کی پر تشدد،بےدخلی کی مہم کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں دوریاستی حل کے حصول کے لیے ٹھوس اقدامات کا آغاز کرنے چاہئیں، سعودی عرب کے جاری کردہ بیان کی توثیق کرنی چاہیے، سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کو لازمی شرط قراردیتا ہے، او آئی سی کو اجتماعی طور پر اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے دبا ڈالنا چاہیے، ہمیں دوریاستی حل کو ناگزیر بنانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطی میں ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے، فتنہ الخوارج افغان سرزمین سے پاکستان پر کارروائیوں میں مصروف ہیں پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان نومبر میں فرانس اورامریکہ کی ثالثی میں معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ ایل او سی عبور کرنے اور آزاد کشمیر پر قبضے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں کو ہندو اکثریتی علاقےمیں تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں مسلسل دراندازی ہورہی ہے، دہشتگرد افغان سرزمین کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔ قبل ازیں نیو یارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے، مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے، پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد پر آچکا ہے اور پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی استحکام پیدا ہورہا ہے جب کہ اقتصادی اشاریے بہتر ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہرماہ ہر سیاسی جماعت کہا کرتی تھی کہ ملک ڈیفالٹ کرجائےگا، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اب پاکستان کی معاشی بہتری کا دنیا اعتراف کررہی ہے، زبوں حال معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا، مشکل حالات سے نکل کر معیشت کو دوبارہ مستحکم کرنا آسان کام نہیں ہوتا۔ نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، عالمی مسائل پر بات چیت اور غور و فکر کےلیے جمع ہوئے ہیں، جب بھی امریکا کا دورہ کیا تو پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کو ترجیح دی۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ملک میں آج ہونے والی شہادتیں سرحد پار بھاگنے والے دہشتگردوں کو واپسی کی اجازت دینے اور قاتلوں کو جیلوں سے چھوڑنے کا نتیجہ ہے، دہشتگردی ختم ہوچکی تھی مگر اب دوبارہ سر اٹھارہی ہے، پچھلے 2 سالوں میں دہشتگردی کی لہر میں اضافہ دیکھنے میں آیا، ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ ایساکیوں ہورہا ہے، دہشتگردی کے باعث پاکستان کو معاشی لحاظ سے بہت زیادہ نقصان ہوا، چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کےلیے محفوظ اور ترقی یافتہ ملک چھوڑ کرجائیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سفارتی تعلقات کو دوبارہ بہتر کیا، پالیسی اور فیصلہ سازی صرف اور صرف ملک کی بہتری کے لیے ہونی چاہیے۔

اسحق ڈار نے کہا کہ جو ملک 2017 میں 3 سال بعد دنیا کی 24ویں معیشت بن گیا تھا وہ دیوالیہ ہونے جارہا تھا، ہم نے بے پناہ سیاسی سرمایہ گنوایا ہے مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔ اسحق ڈار نے کہا کہ 2013 الیکشن سے پہلے پاکستان کو غیرمستحکم میکر اکنامک ملک قرار دیا گیا، الیکشن جیت کر آنے والی حکومت کو 6 سے 7 ماہ میں ڈیفالٹ ڈکلیئر کرنا تھا، کہا جارہا تھا پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں 12 سے 15 سال لگیں گے مگر الیکشن جیتنے کے بعد 3 سال کے قلیل عرصے میں میکرو اکنامک اشاریے ٹھیک ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت آسمان کو چھوتی مہنگائی 3.6 فیصد پر آگئی، شرح سود دو ہندسوں سے 5 فیصد پر آگئی، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی، دہشت گردی سے نجات کے لیے بھاری رقم خرچ کی گئی، ملک میں آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کیے گئے، ہم نے کراچی کی روشنیوں کو بھی بحال کیا، پاکستان نے پہلی مرتبہ 3 سال میں آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا، زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر چلے گئے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی ختم ہوگئی تھی مگر اب دوبارہ سر اٹھا چکی ہے، ہر ہفتے کئی فوجی جوانوں کے جنازے میں پڑھتا ہوں اور کئی جنازوں میں وزیراعظم خود جاتے ہیں، یہ کیوں ہوا؟ ہمیں اپنا محاسبہ کرنا چاہیے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد میں بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کی ہلاکت اور فوجی جوانوں کی شہادت کے بعد دہشت گردوں کی بڑی تعداد نے ہمسایہ ملک میں پناہ لے لی اور ہمارے بعد والی حکومت سے سمجھوتا کرکے ٹی ٹی پی کے 30 سے 40 ہزار لوگ واپس آگئے اور سنگین جرائم پر جیلوں میں قید 100 سے زائد مجرمان کو ہم نے چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم کیا کرتے ہیں اور اس کے کیا نتائج آتے ہیں، حکومت پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہے، 35 سال میں کئی مرتبہ ہمیں حکومت کرنے کا موقع ملا اور کئی مرتبہ کسی اور کو حکومت مل گئی، مگر مقصد صرف پاکستان ہونا چاہیے۔نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس وقت آئی ایم ایف سمیت تمام مالیاتی اداروں کے سربراہان پاکستان آئے اور وزیراعظم نواز شریف سے ملاقاتوں کے بعد میرے ساتھ بیٹھ کر پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھتے تھے، وہ کہتے تھے کہ جس طرح آپ کا ملک اڑان بھر رہا ہے، یہ جی 20 ملکوں میں شامل ہوجائے گا اور 2017 تک ہم 24ویں معیشت بن گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2030 تک جی 20 ممالک میں شامل ہوجانا تھا لیکن پھر سازشیں شروع ہوئیں اور 2018 میں حکومت بھی بدلی اور 22-2020 تک ہم 47ویں معیشت بن گئے اور ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ گئے۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ 2022 میں آئینی طریقے سے تحریک عدم اعتماد لانے کے بعد جب پی ڈی ایم کی حکومت بنی وہ کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے بہت مشکل صورتحال تھی، ملک کا دیوالیہ ہونا نوشتہ دیوار تھا لیکن ہم نے فیصلہ کیا سیاست دا پر لگتی ہے تو لگ جائے لیکن ریاست بچ جائے اور ہم نے اپنے اپنا کام کر دکھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر 2017 میں میری بات مانی گئی ہوتی تو پاکستان 5 سال کشکول لے کر نہ پھرتا اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہ ہوتا، پاکستان میں اتنی لچک موجود ہے لیکن ہم خود اپنے دشمن بن جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا اور پھر 9 اگست کو نگراں حکومت آئی، جو معیشت کا حال تھا وہ آپ کے سامنے ہے، مہنگائی 38 فیصد پر پہنچ گئی، شرح سود 22 فیصد پر پہنچ گئی، بینک 24 فیصد پر قرض دے رہے تھے تو اس میں کون سا کاروبار چل سکتا تھا، جن کے پاس پیسے تھے انہوں نے کہا کہ بینک میں پیسے رکھ کر کمائے، کام کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ گزشتہ سال فروری میں ہمیں دوبارہ موقع ملا اور الحمدللہ بڑی کوششوں کے بعد ایک سال میں ملک بھیانک معاشی صورتحال سے نکل چکا ہے اور مستحکم ہوگیا اور اب ترقی کا سفر شروع ہوگیا ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: اسحاق ڈاراولین ترجیحپاکستانفلسطینمسئلہمسلم دنیا
Previous Post

نانی کے کہنے پر دبئی سے ڈاکٹر بننے پاکستان آئی تھی‘ امبر خان

Next Post

ملک کے 40 ہزار میگا ریٹیل اسٹورز کی سیلز معلومات ایف بی آر کو دینا لازمی قرار

Muhammad Siddique

Muhammad Siddique

Next Post
ایف بی آر

ملک کے 40 ہزار میگا ریٹیل اسٹورز کی سیلز معلومات ایف بی آر کو دینا لازمی قرار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading