راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے پارٹی قیادت کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ کوئی بھی رہنما کسی بھی قسم کی "ڈیل” یا خفیہ مذاکرات میں شامل نہ ہو، نہ ہی پارٹی کے دیگر لیڈران کے خلاف میڈیا پر بیان بازی کرے۔
اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے میڈیا کو بتایا کہ عمران خان نے واضح کہا ہے کہ "میں نے کسی کو مذاکرات کا نہیں کہا”، اور کسی کو بھی ذاتی یا پارٹی مفاد میں کوئی خفیہ رابطہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
عمران خان نے سیاسی معاملات پر مؤقف دینے سے قبل پارٹی رہنماؤں، بالخصوص علی امین گنڈا پور جیسے سینئر رہنماؤں کی مشاورت کو ضروری قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن اتحاد کے ساتھ آئین و جمہوریت کی بحالی کے ایجنڈے پر مل کر چلنے کی تجویز بھی دی ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نیاز اللہ نیازی نے عدالتی احکامات کے باوجود ملاقاتوں میں رکاوٹ پر شدید ردعمل دیا اور کہا کہ صرف دو وکلا کو اجازت دی گئی، جبکہ دیگر کو روک دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ عدلیہ کی توہین ہے” اور عدالت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔