انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پولیس کو اجازت دے دی ہے کہ وہ پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کا فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک (جھوٹ پکڑنے والا) ٹیسٹ دوبارہ کروا سکتی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ فیصلہ اُس درخواست پر دیا گیا جو پراسیکیوشن نے عدالت میں جمع کرائی تھی۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ 9 جون تک رپورٹ پیش کی جائے۔
پراسیکیوشن کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا کہ عمران خان نے پہلے دو بار تحریری طور پر، اور تیسری بار زبانی طور پر ان دونوں ٹیسٹوں سے انکار کیا۔ ڈی ایس پی لیگل جاوید کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب تک یہ ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے، اُس وقت تک تفتیش کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔
ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ عمران خان تفتیشی عمل میں مکمل تعاون کریں، اور وہ خود بھی عدالتی انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے مکمل تعاون پر تیار ہیں۔
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے سمیت دہشت گردی کے 12 مقدمات درج ہیں، جن کی تفتیش جاری ہے۔