• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
اتوار, 29 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home پاکستان

علیحدگی یا اصلاحات؟ پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کون کرے گا؟

News Editor by News Editor
مارچ 13, 2025
in پاکستان, تبصرہ / تجزیہ
1 0
0

تحریر : کاشف جاوید
بھائی، یہاں پر ہر کوئی دانشور بنا ہوا ہے، اپنا اپنا بیانیہ پیش کر رہا ہے۔ کوئی پنجابی اپنا دکھ پیٹ رہا ہے، کوئی بلوچی اپنی محرومی کا ذکر کر رہا ہے، کوئی پٹھان اپنی جدوجہد بیان کر رہا ہے، اور کوئی سندھی اپنی شناخت کی بات کر رہا ہے۔ کوئی سنی خوفزدہ ہے، کوئی شیعہ عدم تحفظ کا شکار ہے۔ اگر ہر گروہ اپنی محرومی کا رونا روئے اور اسے بنیاد بنا کر علیحدگی کا نعرہ بلند کرے تو پھر ہر 20-25 کلومیٹر کے بعد ایک نیا ملک وجود میں آ جائے گا۔ لیکن دنیا ایسے نہیں چلتی۔
یہ جو پاکستان ہے ناں، یہ ایک عجیب و غریب چوراہے پر کھڑا ہے۔ ایک طرف چین کی گرمجوشی، دوسری طرف امریکہ کی غصیلی آنکھیں۔ سعودی عرب بھی اپنے آپ کو ماڈرنائز کرنے میں لگا ہے، یعنی اب تلواروں کی جگہ روبوٹس لے رہے ہیں، اور ہم؟ ہم وہیں کھڑے سوچ رہے ہیں کہ کعبہ ہمارے پیچھے ہے یا کلیسا ہمارے آگے۔
دیکھئے، وفاق اور صوبے اس وقت ایک دوسرے سے نظریں چراتے پھر رہے ہیں۔ بلوچستان میں علیحدگی پسند سرگرم، خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کا سایہ، سندھ میں قوم پرستی کی بازگشت اور پنجاب اپنی روایتی سیاست میں مگن۔ ہر کوئی اپنی دھن میں مست، جیسے یہ ملک کوئی سرکاری ٹی وی کا پرانا ڈرامہ ہو، جس کے کردار ایک ہی اسکرپٹ کو دہرا رہے ہوں۔
اگر تاریخ پر نظر ڈالیں تو ایسے حالات صرف پاکستان میں نہیں، دنیا کے کئی ممالک میں پیدا ہو چکے ہیں۔ 1861 میں امریکہ میں جنوبی ریاستوں نے علیحدگی کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں خانہ جنگی چھڑ گئی۔ لیکن اس کا حل طاقت کے استعمال سے نہیں، بلکہ معیشت اور سیاسی اصلاحات سے نکالا گیا۔ 1990 کی دہائی میں یوگوسلاویہ کا انتشار بھی اسی طرح کے نسلی اور معاشی تنازعات کا نتیجہ تھا۔ ریاست نے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے سخت گیر پالیسی اپنائی، جس نے ملک کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا۔ اس کے برعکس، کینیڈا میں کیوبک کی علیحدگی پسندی کو مذاکرات، ریفرنڈم اور معیشت کی بہتری سے کمزور کیا گیا۔
بلوچ لبریشن آرمی، سندھو دیش لبریشن آرمی، پشتون تحفظ موومنٹ اور دیگر قوم پرست تنظیمیں اُس خلا کی پیداوار ہیں جو ریاست نے خود پیدا کی ہے۔ جہاں محرومی ہو، وہاں مزاحمت جنم لیتی ہے۔ جہاں ناانصافی ہو، وہاں بغاوت کے بیج بوئے جاتے ہیں۔ ٹرین پر حملے ہوں یا کسی ہوٹل پر بم دھماکہ، دشمن تو اپنا کام کر رہا ہے، مگر سوال یہ ہے کہ ہم کیا کر رہے ہیں؟
یہ سب تنظیمیں دراصل پاکستان کے سیاسی، اقتصادی اور سماجی عدم توازن کا نتیجہ ہیں۔ جہاں وسائل چند ہاتھوں میں سمٹ جائیں، جہاں ترقی کے فوائد مخصوص علاقوں تک محدود رہیں، وہاں بدامنی خودبخود پیدا ہوتی ہے۔ ریاست کا کام صرف طاقت کا استعمال نہیں بلکہ عوام کے دل جیتنا بھی ہوتا ہے۔ بندوق سے وقتی خاموشی تو حاصل کی جا سکتی ہے، مگر مستقل امن نہیں۔
معیشت کا استحکام ہر سیاسی مسئلے کا بنیادی حل ہوتا ہے۔ آدم اسمتھ نے اپنی مشہور کتاب ویلتھ آف نیشنز میں واضح کیا تھا کہ جب معیشت ترقی کرتی ہے، تو ریاستیں زیادہ مستحکم ہوتی ہیں۔ پاکستان کو بھی اسی اصول پر عمل کرنا ہوگا۔ اگر معیشت ترقی کرے گی، عوام کو روزگار ملے گا، اور ریاست عوام کے مسائل حل کرے گی تو علیحدگی پسندی کی جڑیں خودبخود کمزور پڑ جائیں گی۔
پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی پر بھی نظرثانی کرنی ہوگی۔ ہمیں دوسروں کے مفادات کی جنگ کا مہرہ بننے کے بجائے اپنے قومی مفاد کو مقدم رکھنا ہوگا۔ چین اور امریکہ کے درمیان توازن برقرار رکھنا ضروری ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ کر لیا جائے۔
اصل طاقت عوام میں ہے، اگر انہیں روزگار، انصاف اور مواقع دیے جائیں تو کوئی انہیں ریاست کے خلاف ورغلانے میں کامیاب نہیں ہوگا۔ معاشی ترقی کے بغیر استحکام ممکن نہیں۔ نوجوانوں کو نوکریاں ملیں، کاروبار کے مواقع پیدا ہوں، اور مقامی حکومتیں مضبوط ہوں تاکہ مسائل کا حل عوام کے دروازے پر ہی نکل آئے۔
پاکستان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ طاقت کے زور پر چلے گا یا انصاف اور ترقی کے اصولوں پر۔ اگر محرومیوں کو ختم کر دیا جائے، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو، اور عوام کو ریاست کا حصہ سمجھا جائے تو یہ مسائل خودبخود ختم ہو جائیں گے۔ ورنہ تاریخ گواہ ہے کہ ناانصافی کبھی خاموش نہیں رہتی۔
نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے”قلم کلب”کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: امن_اور_ترقیپاکستان_کا_مستقبلپاکستانی_سیاستخارجہ_پالیسیسماجی_انصافطاقت_یا_انصافعلیحدگی_یا_ترقیقومی_وحدتمعاشی_استحکاممعیشت_اور_استحکام
Previous Post

تاریخِ فلسفہ – مضمون #4 سدھارتھ سے بدھ تک: ایک فکری بغاوت کی کہانی

Next Post

ہماری تاریخ، سیاست اور اجتماعی سوچ—اصل مسئلہ کہاں ہے؟

News Editor

News Editor

Next Post

ہماری تاریخ، سیاست اور اجتماعی سوچ—اصل مسئلہ کہاں ہے؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading