• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home کاروبار
خرم شہزاد

خرم شہزاد

طویل مدتی استحکام کو قلیل مدتی ریلیف پر ترجیح دی جاتی ہے،خرم شہزاد

پاکستان نے حال ہی میں ڈھائی دہائیوں میں اپنا پہلا بجٹ سرپلس حاصل کیا، قرض ۔جی ڈی پی کی شرح میں کمی ہوئی ہے

Muhammad Siddique by Muhammad Siddique
جنوری 25, 2025
in کاروبار
0 0
0

کراچی (کامرس رپورٹر)وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے طویل مدتی استحکام کو قلیل مدتی ریلیف پر ترجیح دی جاتی ہے، ٹیکس نیٹ میں اضافہ سے ٹیکس کی کمی کو پورا کرنے کی توقع ہے۔

کراچی میں فنانشل مارکیٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام تقریب میں بطور مہمان خصوصی اکنامک اینڈ ڈیبٹ آﺅٹ لک 2025کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے وزارت خزانہ اور خاص طور پر ڈیبٹ مینجمنٹ آفس کی طرف سے ملکی مالیات اور معیشت کو مستحکم اور مضبوط بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ بھی پیش کیا۔

خرم شہزاد نے ایکشن پلان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم مالیاتی عدم توازن کو سنبھالنے اور طویل مدتی پائیداری کے لیے مالیات کو بہتر بنانے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے عوامی مالیات کو بہتر بنانے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی کوششوں کے تحت ریونیو کو متحرک کرنے اور اخراجات کو معقول بنانے کے اختیار کیے گئے نقطہ نظر کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں ڈھائی دہائیوں میں اپنا پہلا بجٹ سرپلس حاصل کیا ہے اور بنیادی سرپلس پورے سال کے ہدف سے تقریبا دوگنا ہے جبکہ قرض-جی ڈی پی کی شرح میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ سے ٹیکس کی کمی کو پورا کرنے کی توقع ہے۔ خرم شہزاد نے مزید کہا کہ ہم قلیل مدتی اور قلیل المدت فوری امدادی اقدامات پر طویل المدتی پائیداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔

انہوں نے مقامی مارکیٹ سے اضافی ڈالر کی لیکویڈیٹی جذب کرکے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے پر اسٹیٹ بینک کی تعریف کی۔ مشیر نے پانڈا بانڈ اور گرین بانڈ کے جاری منصوبوں کا بھی ذکر کیا جبکہ اسٹیٹ بینک ریٹیلرز اور کارپوریٹس دونوں کے لیے حکومت کو براہ راست قرض دینے کے لیے ایک سرمایہ کاری پلیٹ فارم بھی شروع کرے گا۔جس سے حکومت کو لاگت کم کرتے ہوئے اپنے قرضوں کو متنوع بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے بجٹ کے اخراجات میں کمی کے لیے رائٹ سائزنگ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ خرم شہزاد نے کہا کہ 43 وفاقی وزارتیں اور 400 سے زائد محکمے ہیں جنہیں کم کرنے اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

تعلیم، صحت، آئی ٹی، کامرس اور بہت سی وزارتوں میں سے زیادہ تر پہلے ہی صوبوں کے حوالے کر دی گئی ہیں، لہذا انہیں وفاقی حکومت سے ختم کر دیا جائے گا جس کے ذریعے حکومت 870 ارب روپے کے اخراجات میں کمی کر سکے گی۔قومی خزانہ کے استحکام کیلئے قابل ذکر اصلاحات پنشن کے حوالے سے کی جا رہی ہیں اور بہت سے اخراجات ختم کر کے قومی خزانے کے ضیاع کو روک دیا گیا ہے۔ تیسرا کلیدی شعبہ حکومتی شعبہ کے کاروباری ادارے ہیں ، تجارتی اداروں کو یا تو بند کر دیا جائے گا یا نجکاری کے لیے رکھا جائے گا۔

توانائی ایک اور اہم شعبہ ہے جہاں متعلقہ وزارت نے پہلے ہی مالیاتی بوجھ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ توانائی کی لاگت کو کم کرنے، ترقی اور سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے آئی پی پیز کے معاہدے کی تنظیم نو کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں ۔وزیر خزانہ کے مشیر نے مزید کہا کہ متعدد اداروں کی نجکاری اور ڈی ریگولیشن بھی زیر غور ہے جن میں پی آئی اے، ہاس بلڈنگ اینڈ فنانس کارپوریشن، ڈسکوز، سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ اور زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس کے لیے صوبوں کے ساتھ قومی مالیاتی معاہدہ جاری ہے جس کے آنے والے مہینوں میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ماضی کے برعکس برآمدات کی قیادت میں ترقی کے لیے پرعزم ہیں جہاں ہمیں درآمدات کی قیادت میں مختصر مدت کی ترقی کی وجہ سے تیزی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سلسلے میں اڑان پاکستان کے 3 اہم محور ہیں ۔جس کے تحت برآمدات کی قیادت میں پائیدار ترقی اور نجی شعبے کو بنیادی طور پر آپٹمائزڈ عوامی مالیات کے ذریعے اس کی قیادت کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بہت سے امیر نان فائلر شہری طویل عرصے سے نظام سے باہر رہنے کے لیے زیادہ ٹیکس ادا کرنے کا انتخاب کرکے ریلیف حاصل کر رہے ہیں۔ مستقبل قریب میں نان فائلرز کے لیے کوئی کیٹیگری نہیں ہوگی، ہر ایک کو اپنا واجب الادا ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور ریٹرن فائل کرنا ہوں گے۔اس سلسلے میں ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 190,000 لوگ ہیں جن کے ٹیکس واجبات 1.6 ٹریلین روپے ہیں، ہمیں خاص طور پر ان پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔

انہوں نے ٹیکس قوانین (ترمیمی) بل 2024 پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ٹیکس جمع کرانے کے قوانین کی تعمیل کو بڑھایا جائے گا اور نان فائلرز کے لیے معاشی سرگرمیوں کو محدود کیا جا سکے گا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ملک کو دو وجودی خطرات کا سامنا ہے۔ آب و ہوا اور آبادی کے مسائل نمٹنے کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں ورلڈ بینک گروپ کے ساتھ حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک جو آئندہ 10 سالوں میں اہم سماجی شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 20 بلین ڈالر فراہم کرے گا، اس کے ساتھ ساتھ آئی ایف سی کی نجی سرمایہ کاری میں 20 بلین ڈالر شامل کرنے کی رضامندی ایک اہم پیشرفت ہے ۔

پوری فیڈریشن اور صوبوں کو طویل مدتی جامع اور پائیدار ترقی اور خوشحالی کے لیے عوام کی زندگی اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔تقریب سے وزارت خزانہ کے ڈائریکٹر ڈیبٹ مینجمنٹ آفس ایراج ہاشمی نے بھی ایک پریزنٹیشن دی کہ کس طرح پاکستان کے قرضوں کی پائیداری بہتر ہو رہی ہے اور قرض-جی ڈی پی کا تناسب کم ہو رہا ہے۔کنسلٹنٹ ڈیبٹ، ڈی ایم او خلیق الزماں نے تکنیکی نقطہ نظر کا اشتراک کیا اور کہا کہ کس طرح ڈی ایم او تجارتی اور شریعت کے مطابق قرضوں کی طویل مدتی دستیابی کے لیے حکمت عملی بنا رہا ہے اور اس پر عمل درآمد کر رہا ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: استحکامخرم شہزادریلیفطویل مدتیوفاقی وزیر خزانہ
Previous Post

پاکستان کے تعلیمی نظام میں یونیورسٹی آف لندن کا اہم کردار رہا ہے ،عطاتارڑ

Next Post

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شمس محمود مرزا کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

Muhammad Siddique

Muhammad Siddique

Next Post
جسٹس شمس محمود مرزا

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شمس محمود مرزا کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

اجلاس

مغربی رہنما سرد جنگ کے دور کی "زیرو سم” سوچ میں جکڑے ہوئے ہیں، چینی میڈیا

جون 30, 2025
چینی وزیر خا رجہ

سی پی سی سینٹرل کمیٹی کی جانب سے ” فیصلہ سازی، غور و خوض اور کوآرڈینیشن کے ادارے کے امور سے متعلق قواعد و ضوابط” پر نظر ثانی

جون 30, 2025
چینی وزیر خا رجہ

اتحاد اور جدوجہد ہی چینی عوام کے لئےعظیم تاریخی کامیابیاں تخلیق کرنے کا واحد راستہ ہے، چینی صدر

جون 30, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
اجلاس

مغربی رہنما سرد جنگ کے دور کی "زیرو سم” سوچ میں جکڑے ہوئے ہیں، چینی میڈیا

جون 30, 2025
چینی وزیر خا رجہ

سی پی سی سینٹرل کمیٹی کی جانب سے ” فیصلہ سازی، غور و خوض اور کوآرڈینیشن کے ادارے کے امور سے متعلق قواعد و ضوابط” پر نظر ثانی

جون 30, 2025
چینی وزیر خا رجہ

اتحاد اور جدوجہد ہی چینی عوام کے لئےعظیم تاریخی کامیابیاں تخلیق کرنے کا واحد راستہ ہے، چینی صدر

جون 30, 2025
چینی وزیر خا رجہ

جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کے خلاف چین کا موقف بدستور برقرار ہے، چینی وزارت خارجہ

جون 30, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading