• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تبصرہ / تجزیہ
سدرہ ثاقب

صحافت کا قتل

News Editor by News Editor
مارچ 3, 2023
in تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

 

تحریر سدرہ ثاقب

پاکستان دنیا کے ان پانچ مملک میں شامل ہے جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ صحافت سے وابستہ لوگوں کو بھی جان اور عزت کا خطرہ انتہا سے زیادہ درپیش ہے پچھلے چھ سالوں میں ستر سے زیادہ صحافیوں کا قتل ہو چکا ہے

اسکے ساتھ ساتھ شوبز اور اینکر ز کو بھی دھمکیاں گھر والوں کو بھی جان سے مار دینے کی دھمکیا اور ڈرانے کا سلسلہ جاری ہے جو بہت تشویشناک بات ہے گزشتہ سال ارشد شریف کا قتل کینیا پولیس کے ہاتھوں ایک ایسا المناک واقعہ ہے جس نے پوری دنیا کی جرنلزم اور اس سے وابستہ لوگوں کو دکھی اور افسردہ کر دیا وہ اپنی جان بچاتے ہوئے پہلے دوبئی میں رکا مگر اسکے لئے وہاں بھی زمین تنگ کر دی گئی اور اسے کینیا جانا پڑا جہاں اسے ویران جنگل میں گولیاں مار کر ابدی نیند سلا تے ہوئے یہ پیغام دیا گیا کہ جو شخص ہمارے خلاف آواز اٹھائے گا اسکو ہمیشہ کے لیے سلا دیا جائے گا

ارشد شریف کی موت سب کے لیے کھلی دھمکی تھی کہ ہماری ریڈ لائن کو عبور کرنے کی سزا صرف موت ہے سلیم شہزاد کو 30 مئی کو گولیا مار کر قتل کر دیا گیا پھر اپریل 2014 میں حامد میر پر قاتلانہ حملہ اسد طور کو مئی 2021 میں نامعلوم جگہ پر لیجا کر تشدد کیا گیا اور بھی بے شمار صحافیوں کو دھمکیاں اور  فیملیوں کو اٹھانے کی باتیں کی جاتی ہیں وجہ صرف سچ کی آواز کو دبانا اور اپنے جھوٹ کا پرچار طاقتور حلقوں کی پہلی ترجیح ہے 2021 میں پاکستان حکومت نے باقاعدہ صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے قومی اسمبلی سے قرارداد بھی منظور کروائی مگر حقیقی طور پہ یہ بھی صرف فائلز تک ہی محدود رہ گئی اور آج بھی صحافت سے منسلک خواتین و حضرات کی زندگیاں محفوظ نہیں

ایک سروے مطابق پچھلے چار سالوں میں پرنٹ میڈیا سے منسلک اکتیس الیکٹرونک میڈیا کے 23 ڈیجیٹل میڈیا کے 4 لوگوں کو دھمکیوں سے ڈرایا گیا نامعلوم جگہوں کے جانا اور تین تین مہینوں تک پتا نہ چلنا کہ آپ کدھر ہو زندہ بھی یا مر گئے یہ بات معمولی سمجھی جاتی ہے سچ بولنے کی قیمت ہمیشہ چکانی پڑتی ہے کیونکہ سچ کڑوا اور خطرناک ہوتا ہے کئی صحافی چند ٹکوں کے لئے اپنا ضمیر بیچ دیتے ہیں مگر کچھ دلیر اور بہادر صحافی سچ کے علم کو ہمیشہ بلند رکھتے ہیں اور پھر انکی قیمت پیسہ نہیں خون چلاتا ہے صحافت کو اگر دیکھا جائے تو یہی شعبہ زندگی کا وہ پہلو ہے جو کہ جہاد کے زمرہ میں آتا ہے بیشک قلم کا جہاد میدان کے جہاد کے بعد آتا ہے

پاکستان جیسے ملک میں جدھر انسانی حقوق کی کھلم۔کھلا خلاف ورزی ہے ادھر بطور صحافی کام کرنا بالکل ایسے ہی ہے جیسے آپ تالاب میں گر جائیں اور آپ کے ارد گرد مگر مچھ ہوں انسے بچ کر زندہ نکلنا ہی بہادری ہے ارشد شریف کو دنیا سے گزرے تقریبا 6 ماہ ہو چکے مگر اسکے قتل کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہ ہو سکی جو ثبوت ہے اس بات کا کہ اس ملک میں ریاست سے بڑھ کر بھی کوئی طاقتور ہے اور وہ نامعلوم ہے صحافیوں کو اٹھانا تشدد زہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کرنا حتیٰ کہ جان سے مروا دینا پاکستان جیسے ملک میں کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ قانون کا جال مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے جسے طاقتور چیر کر نکل جاتا ہے اور کمزور پھنس جاتا مشہور صحافیوں پر حملہ ہو تو سب میڈیا جمع ہو جاتا مگر دور دراز کے مقامی صحافی کو خاموش کروا دیا جاتا ہے اور گھر والوں کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ۔

اگر تم نے آواز اٹھائی تو تمہیں بھی خاموش کر دیا جائے گا موت اور خوف کے سائے میں یہ لوگ صلح صفائی یا دیت لے لیتے ہیں اور یہی بات مین سٹریم میڈیا پر کبھی نہیں آتی مردوں کے لئے تو صحافت مشکل تھی مگر جب سے خواتین نے بھی اس میں شرکت کی ہے انکو بھی دھمکانے کا سلسلہ شروع ہو گیا عروج اقبال کو اس کے شوہر نے ہی لاہور میں قتل کر دیا کیونکہ وہ اپنا خود کا چینل بنانا چاہتی تھی جسمیں وہ سچ کو پروموٹ کر سکے دوسرا شاہینہ شاہین  بلوچستان سے کو اس کے خآوند نے شادی کے محض تین ماہ بعد اس لئے قتل کردیا کے وہ اس پیشے کے خلاف تھا ان دونوں کیسز میں سپنوں نے ہی انکو مار دیا کیونکہ وہ اس معاشرے کو آئینہ دکھانے چلی تھیں جہاں مرد کو اپنا ہی گھناؤنا چہرہ نظر آتا ہے آج سے پچیس تیس سال پہلے شاعر ادیب اور صحافی جب کبھی طاقتور کے خلاف کچھ لکھتے تو یا تو جلا وطن کر دئے جاتے یا کوڑے کھاتے لیکن آج 2023 میں سوشل میڈیا نے سب کو ایکسپوز کر کے رکھ دیا ہے اور لوگ بھی جلدی کسی بات کا اعتبار اور یقین کرتے ہیں اپنی بات کا اختتام حبیب جالب کے شعر سے کروں گی

اب گناہ و ثواب بکتے ہیں

مان لیجیئے جناب بکتے ہیں

پہلے پہلے غریب بکتے تھے

اب تو عزت مآب بکتے ہیں

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: انسانی حقوقپاکستانصحافت کا قتل
Previous Post

لاہور:5 ڈی آئی جیز کے تبادلے کر دئیے گئے

Next Post

میڈیکل سٹوڈنٹس قابل ڈاکٹر بننے کیلئے تعلیم پر خصوصی توجہ دیں: پروفیسر عائشہ شوکت

News Editor

News Editor

Next Post
میڈیکل سٹوڈنٹس

میڈیکل سٹوڈنٹس قابل ڈاکٹر بننے کیلئے تعلیم پر خصوصی توجہ دیں: پروفیسر عائشہ شوکت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading