• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home کرائم اینڈ کورٹس
چیف جسٹس

سپریم کورٹ پروسیجر کیس:نظر ثانی اور اپیل دونوں مختلف اختیار ہیں،چیف جسٹس

News Editor by News Editor
جون 15, 2023
in کرائم اینڈ کورٹس
0 0
0

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے سپریم کورٹ ججمنٹ اینڈ ریوو آرڈر سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے موقع پر ریمارکس دیئے ہیں کہ نظر ثانی اور اپیل میں بنیادی فرق ہے ،

نظر ثانی کا دائرہ کار کیسے بڑھایا جانا چاہیے ،درخواست گزاروں کا موقف ہے نظر ثانی کا دائرہ کار بڑھائیں لیکن اس کو اپیل میں تبدیل نہ کریں، درخواست گزاروں کا مسئلہ دائرہ کار بڑھانے کے طریقے کار سے ہے ،حکومت نے نظرثانی کو دوبارہ سماعت جیسا بنانا ہے تو ضرور کریں،اس کے لیے آپ درست قانونی راستہ اختیار کرنا ہو گا،نظر ثانی اور اپیل دونوں مختلف اختیار ہیں۔

جمعرات کو عدالت عظمی میں معاملے کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان نے دلائل دیئے کہ 1973 کے آئین میں حقوق کی انفورسمنٹ کے لیے آرٹیکل 184 تین کے اوریجنل اختیارات کو بڑھایا گیا،آرٹیکل 184 تین کے تحت پہلہ فیصلہ منظور الٰہی کیس میں آیا ،

منظور الٰہی کے بھائیوں نے سندھ اور بلوچستان میں بھی درخواستیں دائر کیں،گرفتاری کے بعد منظور الٰہی کو قبائلی علاقہ میں لے جایا گیا،میں فیصلہ پڑھ کر بتاو گا کہ گزشتہ سالوں میں 184(3) کا دائرہ اختیار کیسے بڑھتا گیا، جسٹس اعجازالاحسن نے اس موقع پر اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے یہ جاننے میں دلچسپی ہے کہ 184 (3) کے ساتھ نظر ثانی کا دائرہ اختیار کیوں اور کیسے بڑھنا چاہیے؟

چیف جسٹس نے اس موقع پر کہا آپ درخواست گزار کا موقف بھی زرا سمجھیں،درخواست گزار کو اس پر اعتراض نہیں کہ آپ نے کیوں کیا،درخواست گزار کہتے ہیں موسٹ ویلکم لیکن آئینی ترمیم سے کریں ،عدالت بھی مانتی ہے کہ دائرہ کار وسیع ہوں لیکن اس میں وجوہات بھی تو شامل کریں،ورنہ تو عدالت کے معاملات کو ڈسٹرب کرنے والی ہی بات ہے ،جسٹس منیب اختر نے اس موقع پر کہا کہ مجھے سمجھنے میں دشواری ہے کے 184 (3) میں فیصلوں کے خلاف نظر ثانی کو دیگر فیصلوں سے فرق کیسے کیا گیا؟

میرے لیے تو سپریم کورٹ کے تمام فیصلوں کے خلاف نظر ثانی کا پیمانہ ایک ہے،حکومت جو قانون لے کر آئی ہے اس میں الگ الگ پیمانہ ہیں، سپریم کورٹ کے جتنے بھی فیصلے ہیں ان میں نظر ثانی کا پیمانہ ایک ہے،آپ جو قانون لائے ہیں اس میں 184/3 کے تحت اپیل کے 2 درجے بنا دئیے ہیں ،یہ قانون بذات خود امتیازی حیثیت رکھتا ہے، جب سب فیصلوں پر نظر ثانی میں سبجیکٹ میٹر ایک ہی ہے تو سکوپ الگ کیسے ہوسکتا ہے۔

جس پر اٹارنی جنرل نے اس موقع پر کہا کہ میں نے یہ پوائنٹس نوٹ کر لیے ہیں ان پر بھی معاونت کروں گا،وقت کے ساتھ 184 (3) کا ہی دائرہ کار وسیع ہوا اس پر نظر ثانی کا بھی ہونا چاہیے تھا،1859 کے ایکٹ میں فیصلے میں غلطی کے ساتھ انصاف کے تقاضوں کیلئے بھی نظرثانی کا ذکر ہے،جسٹس منیب اختر نے اس موقع پر پوچھا کہ آپ چیزوں کو کاٹ کر الگ کیسے کر سکتے ہیں؟

اس کی نوعیت الگ ہے دوسرے کی الگ ہے؟آخر میں کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کہلائے گا،نظر ثانی میں عدالت کے سامنے معاملہ دو فریقین کے تنازع کا نہیں ہوتا،نظر ثانی میں عدالت کے سامنے زیرغور معاملہ اپنا ہی سابقہ فیصلہ ہوتا ہے،نظر ثانی میں عدالت کے سامنے زیرغور معاملہ اپنا ہی سابقہ فیصلہ ہوتا ہے، عدالت نے مختلف ادوار میں 184(3) کے دائرہ اختیار کو مختلف اندار میں سمجھا ہے،

امریکی سپریم کورٹ نے بھی اس کو مختلف ادوار میں الگ طرح سے پرکھا،ہوسکتا ہے آج سے دو ماہ،6 سال یا 20 سال بعد یہ عدالت بھی 184(3) کے اختیار کو اور طرح سے سمجھے،ایسے میں آپ کے اس ایکٹ کا مستقبل کیا ہوگا؟184/3 کا دائرہ کار اختیار مختلف ادوار میں مختلف سمجھا ہے،ہو سکتا ہے مستقبل میں اس کو کسی اور انداز میں سمجھا جائے.بعد ازاں کیس کی سماعت جامعہ 16 جون تک کیلئے ملتوی کر دی ہے

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: اپیلچیف جسٹسسپریم کورٹ پروسیجر کیسنظر ثانی
Previous Post

جماعت اسلامی کا میئر انتخابات میں دھاندلی سے متعلق چیف الیکشن کمشنر کو خط

Next Post

سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا معاملہ:رجسٹرارسپریم کورٹ کے اعتراضات کے خلاف اپیل دائر

News Editor

News Editor

Next Post
سپریم کورٹ

سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا معاملہ:رجسٹرارسپریم کورٹ کے اعتراضات کے خلاف اپیل دائر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading