کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ ہائی کورٹ نے سرکاری نوکری ملنے کے باوجود تین سے سال سے نوکری سے محروم اسکول ٹیچر کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کے لیے 17مئی کی تاریخ مقر کردی ۔
سندھ ہائیکورٹ میں سرکاری نوکری ملنے کے باوجود تین سے سال سے نوکری سے محروم اسکول ٹیچر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ سندھ حکومت نے ضلع غربی میں بطور ٹیچر بھرتی کے بعد اعتراضات لگادیئے۔ ٹیچر کے پی آر سی میں ضلع غربی کے بجائے شرقی کا پتہ درج ہونے پر ملازمت سے روکا۔ خاتون ٹیچر کو 27 جولائی 2019 کو آفر لیٹر دیا گیا تھا۔
آفر لیٹر دینے کے بعد اعتراضات لگا دیئے گئے۔ میری موکل پڑھیں لکھی اور ٹیچنگ کو پروفیشن بنانا چاہتی ہیں۔ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے رویئے کی وجہ سے معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ آفر لیٹر پر اعتراضات لگنے کے بعد در در کی ٹھوکریں کھا چکی۔ کسی نے بھی داد رسی نہیں کی۔ فریقین کو پہلے ہی عدالت نوٹس جاری کرچکی ہے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 17 مئی کو مقرر کردی۔