ممبئی (شوبز رپورٹر)بالی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے تقریبا ساڑھے 4 سال بعد بھارت کے سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن نے کیس بند کرتے ہوئے اداکارہ ریا چکرورتی کو کلین چٹ دے دی۔
34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو ممبئی کے باندرہ میں اپنے فلیٹ میں لٹکے ہوئے پائے گئے تھے ان کی موت نے ہزاروں مداحوں کو دھچکا پہنچایا تھا اور کئی نظریات کو جنم دیا تھا ، جن میں سے کچھ نے کالے جادو کا بھی الزام لگایا تھا، جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔حکام نے بتایا کہ کیس بند کرنے کی رپورٹ دو معاملات میں درج کی گئی ہے، ایک سشانت راجپوت کے والد کی طرف سے ان کی اس وقت کی گرل فرینڈ اور اداکار ریا چکرورتی کے خلاف لگائے گئے الزامات اور دوسری ریا چکرورتی کے سشانت کے خاندان کے خلاف الزامات کا معاملہ تھا۔
سی بی آئی نے اگست 2020 میں بہار پولیس سے کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ چار سال سے زیادہ تحقیقات کرنے کے بعد، ایجنسی کو اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کسی نے سشانت راجپوت کو خودکشی پر مجبور کیا ہو اور ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو کلین چٹ دے دی گئی۔ذرائع نے کہا کہ سی بی آئی نے اس معاملے میں درج دو ایف آئی آرز میں نامزد سبھی افراد یعنی ریا چکرورتی، ان کے والدین اور بھائی کو بے گناہ قرار دیا ہے۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(ایمس)کی ایک فارنزیک ٹیم نے یہ بھی کہا تھا کہ سشانت راجپوت کا قتل نہیں کیا گیا تھا اور یہ خودکشی سے موت کا معاملہ تھا۔موت کے بعد، بہار پولیس نے اداکار کے والد کے کے سنگھ کی پٹنہ میں درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
اداکار کے اہل خانہ نے ریا چکرورتی پر انہیں ذہنی طور پر ہراساں کرنے، دوائی کھلانے، پیسے کے لیے ان کا استحصال کرنے اور ان کی موت میں کردار ادا کرنے کا الزام لگایا تھا۔
جب سی بی آئی نے تحقیقات کی ذمہ داری سنبھالی تو سنٹرل فارنزیک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) سے کہا گیا کہ وہ جائے وقوع کی فرانزک جانچ کرے، چنانچہ ایک لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسک، ایک کینن کیمرہ اور دو موبائل قبضے میں لے لیے گئے اور ان سب کا فرانزک معائنہ کیا گیا۔ریا چکرورتی 20 سے زیادہ لوگوں میں شامل تھیں جن سے تفتیش کے دوران پوچھ گچھ کی گئی۔کلوزر رپورٹ پیش کرنے کے بعد، باندرہ مجسٹریٹ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 8 اپریل کو مقرر کی ہے۔ ایک بار جب عدالت کلوزر رپورٹ کو منظور کرلے تو کیس کو نمٹا دیا جا سکتا ہے۔