• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
اتوار, 29 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تبصرہ / تجزیہ

’’سب جانتے ہیں‘‘

admin_qalam by admin_qalam
اپریل 25, 2019
in تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

’’سب جانتے ہیں‘‘ وہ جملہ ہے جو ہم حکومتی عہدیداروں، وفاقی وزراء اور کچھ دانشوروں کے منہ سے تقریباً ہر روز بلکہ شب و روز سنتے ہی رہتے ہیں۔ ان کی تان یہیں آکر ٹوٹتی ہے کہ سب جانتے ہیں کہ نواز، زرداری چور ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ پچھلے دو ادوار میں ملک کو بے دردی سے لوٹا گیا۔ سب جانتے ہیں کہ ان دو خاندانوں نے منی لانڈرنگ کرکے خزانے کو بے دریغ نقصان پہنچایا، وغیرہ۔ ابھی پچھلے دنوں شیخ رشید صاحب نے بھی اپنی دلیل کی بنیاد ’’سب جانتے ہیں‘‘ پر ہی رکھی۔ درحقیقت ’’سب جانتے ہیں‘‘ کا جملہ تب ہی استعمال کیا جاتا ہے یا کیا جانا چاہیے جب ہمارے گمان کو ثابت کرنے کےلیے دلیل یا ثبوت ناکافی ہوں یا پھر سرے سے موجود ہی نہ ہوں۔

مثلاً اگر ہم ’’سب جانتے ہیں‘‘ کی بنیاد پر ہی برسراقتدار پارٹی کا ماضی، حال اور مستقبل دیکھیں تو تصویر کچھ اس طرح بنتی ہے:

سب جانتے ہیں کہ توقعات کے برعکس 2013 کی انتخابی مہم کے دوران مینار پاکستان پر پی ٹی آئی کا سیاسی قوت کا مظاہرہ اور ملکی سیاست میں دھماکہ خیز اینٹری کے پیچھے کون صاحب کار فرما تھے۔

سب جانتے ہیں کہ 2013 کے انتخابات میں ن لیگ کی واضح اکثریت سے کس کے ارمانوں پر اوس پڑی تھی اور پھر یہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ دھرنےکے پیچھے کارفرما قوتیں کون تھیں، ان کے مقاصد کیا تھے؟ جاوید ہاشمی صاحب اس کی تفصیل کئی بار بتا چکے ہیں۔

سب جانتے ہیں کہ کم وبیش چارماہ دارالحکومت میں دھماچوکڑی کرکے آئینی حکومت کو کس طرح اور کس کی دلی تسکین کےلیے مفلوج کردیا گیا۔

سب جانتے ہیں کہ ن لیگ نے مشکل ترین حالات میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی اور شب و روز محنت کے بعد وہ نتائج حاصل کیے جن کا اعتراف بین الاقوامی سطح پر بھی کیا گیا اور سراہا بھی گیا۔

سب جانتے ہیں کہ ن لیگ کو امن و امان کی دگرگوں صورتحال بطور ورثہ ملی تھی اور اس چیلنج کو بھی اس حکومت نے بخوبی پورا کیا جس کے نتیجے میں تقریباً پورے ملک اور بالخصوص کراچی میں کئی دہائیوں بعد امن و امان کی فضا قائم ہوئی۔

سب جانتے ہیں کہ خالی خزانے نے چوبیس ارب ڈالر کے ذخائر کی چکاچوند بھی اسی دور حکومت میں دیکھی جو دور حکومت آپ کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔

سب جانتے ہیں کہ ترقی کی منازل طے کرتے اس ملک کو پھر زوردار جھٹکا پانامہ لیکس کے بعد دیا گیا جس کے نتیجے میں حکمرانوں کو عملاً یرغمال بنادیا گیا اور بجائے اس کے کہ وہ عوام کی فلاح و بہبود کی جانب توجہ کرتے، انہیں عدالتوں کے چکر کاٹنے پر لگادیا گیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں نہ صرف واضح کمی ہوئی بلکہ سرمایہ نکال بھی لیا گیا۔

سب جانتے ہیں کہ کس نے اور کس طرح ایک مذہبی گروہ کی سرپرستی کرکے اسے فیض آباد میں آباد کیا گیا اور حکومت کو ایک اور ٹف ٹائم دیا گیا۔

سب جانتے ہیں کہ کس طرح حکومتی معاملات میں عدالتی مداخلت اور عوامی نمائندوں کی تضحیک کرکے عوامی سطح پر مقبولیت کو کم کرنے کی کسی حد تک کامیاب کوشش کی گئی۔

سب جانتے ہیں کہ کرپشن کے بلند بانگ دعووں کے باوجود جب بات کہیں نہ بن پڑی تو اپنی انا کی تسکین کےلیے پانامہ سے اقامہ پر بات آگئی اور اسی پر نااہلی بھی ہوگئی۔ جس برق رفتاری سے یہ کیس نمٹایا گیا، وہ خود ایک مثال بھی ہے اور کسی کی خواہش کی تکمیل بھی۔

سب جانتے ہیں کہ اس تمام نورا کشتی کے بعد بھی جب لاڈلے صاحب کمزور کے کمزور ہی رہے تو پھر کس نے اور کس طرح ’’الیکٹیبلز‘‘ کو وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور اور آمادہ کرکے اس لشکر کو تقویت بخشی۔

سب جانتے ہیں کہ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود پراسرار طور آر ٹی ایس سسٹم کے بیٹھ جانے یا بٹھائے جانے کے پیچھے کیا عوامل کرفرما تھے؛ اور کیونکر نتائج تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئی۔

سب جانتے ہیں کہ کس طرح اور کس نے ایک کی کردار کشی اور ایک کی راہ ہموار کی۔ کس طرح ایک کو اہل اور صادق و امین ٹھہرایا گیا اور دوسرا کس طرح کرپٹ اور نااہل۔

یہ کچھ باتیں ہیں جن کا مختصر تذکرہ کرسکا ہوں لیکن مستقبل کے بارے میں صرف ایک ہی جملہ کافی ہے:

’’سب جانتے ہیں‘‘ کہ اگر آپ ’’ان‘‘ کے کہے کے مطابق چلتے رہے تو ’’سب ٹھیک‘‘ رہے گا ورنہ آپ کا مستقبل بھی نواز شریف سے کچھ مختلف نہ ہوگا۔

شیخ صاحب کی خدمت میں عرض ہے کہ فیصلوں کو دلیل اور ثبوت کی بنیاد پر ہی ہونے دیں تو اچھا ہے وگرنہ ’’سب جانتے ہیں‘‘ کی بنیاد پر فیصلے ہونے لگے تو پھر کیا ہوگا؟ یہ بھی ’’سب جانتے ہیں!‘‘

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Previous Post

معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری کیوں؟

Next Post

سیلفی زدہ بے ڈھنگے چہرے اور مسخ تہذیب

admin_qalam

admin_qalam

Next Post

سیلفی زدہ بے ڈھنگے چہرے اور مسخ تہذیب

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

پاکستانی آم امارات میں کیوں دلوں کو بھاتے ہیں؟ ذائقے سے ثقافت تک ایک خوشبودار کہانی

جون 28, 2025

کیا ٹرمپ ایران کو 30 ارب ڈالرز دے رہے ہیں؟ حقائق نے افواہ کا پول کھول دیا

جون 28, 2025

کیا ٹرمپ ایران کو 30 ارب ڈالرز دے رہے ہیں؟ حقائق نے افواہ کا پول کھول دیا

جون 28, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1

پاکستانی آم امارات میں کیوں دلوں کو بھاتے ہیں؟ ذائقے سے ثقافت تک ایک خوشبودار کہانی

جون 28, 2025

کیا ٹرمپ ایران کو 30 ارب ڈالرز دے رہے ہیں؟ حقائق نے افواہ کا پول کھول دیا

جون 28, 2025

کیا ٹرمپ ایران کو 30 ارب ڈالرز دے رہے ہیں؟ حقائق نے افواہ کا پول کھول دیا

جون 28, 2025

ایران میں شہداء کو خراج؛ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق کمانڈرز اور سائنسدانوں کی تدفین، تہران کی سڑکیں اشکبار

جون 28, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading