نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کی میڈیا سے گفتگو
اس وقت حکومت اور سٹیٹ کی رٹ کو قائم کرنا بہت ضروری ہے
دو دن پہلے پولیس والوں نے کینال کو کلئیر کرایا کیمپ اکھاڑے گئے
انہوں نے کہا کہ ہمیں چیکنگ کرنا ہے میں نے کہا سڑکیں کھول دیں
دونوں دفعہ جب پولیس عمران خان کے گھر کے باہر پہنچ گئی تھی میں نے واپس بلایا
میری کوشش تھی کہ کوئی تصادم نہ ہو کوئی خون خرابہ ہو
جب ہم نے کینال کھول دی اس دن رات کو پولیس والوں کو مارا گیا
الیٹ فورس کی گاڑی کو روکا گیا ان کے ہتھیار چھینے گئے اور پھر گاڑی کو توڑ کر نہر میں پھینک دیا
اس ساری چیز کے بعد رٹ کس طرح قائم رہ سکتی ہے
نارمل سیاسی ورکرز ایسا کچھ نہیں کرتا
میں نے کہا کے آئی جی پنجاب سے کے اب رٹ قائم کرنے کے لیے جو کرنا پڑے گا کریں
اب کوئی پولیس کی طرف ہاتھ بڑھائے گا ہم توڑیں گے
میں بہت دنوں سے حوصلہ دے رہا تھا ان کو روک رہا تھا
وہاں پر سیاسی ورکر کے دہشتگردی میں ملوث لوگ بھی موجود ہیں
کل دہشتگردی کا تھریٹ بھی آیا ہے
سیاسی جماعتیں اس کی سرگرمیاں نہیں کرتی
ہمیں ہر صورت میں حکومت کی رٹ قائم کرنی یے
میں اپنی پولیس فورس اور ریاست کے ساتھ کھڑا ہوں
اب ان کو بھر پور جواب دیں گے اب یہ جو بھی کام کریں گے
اب ہم پولیس فورس کو کہیں کہ مار بھی کھاؤ اور ڈیوٹی بھی کرو یہ ممکن نہیں ہے
رات کو لمبی چوڑی بحث کے بعد انہیں کہا ہے کے قانونی ایکشن لیں
اب جو بندہ ایسی حرکت کرے گا اسے بھر پور جواب ملے گا
اسلام آباد پولیس کو تعاون دینے اور سرچ وارنٹ کے جب پولیس گئی تو ان کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا
ہم جے آئی ٹی بنائیں گے جو اس حوالے سے تمام تفصیلات سامنے لائے گی
آج شام تک نوٹیفکیشن ہو جائے گا
ہم ساری ڈیٹیل الیکشن کمیشن کو بجھوا رہے ہیں
زخمی پولیس والوں کے لیے ایک لاکھ اور پانچ لاکھ روپے دئیے جائیں گے
عمران خان نے کل بھی پولیس والوں کو دھمکیاں دی ہیں
انہیں پولیس والوں کو دھمکیاں دینے کی اجازت عمران خان کو نہیں دیں گے
اگر ان کو پولیس پر ٹرسٹ نہیں تو وہ ملنے والی پولیس سیکیورٹی واپس بھجوا دیں
پولیس گالیاں کھا کر سیکیورٹی نہیں دے سکتی ، یہ ممکن نہیں ہے
اگر وہ اپنے کارکنان کو کہیں گے کہ وہ ایکشن لے لیں تو ایسا ممکن نہیں
سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہے جس پارٹی نے جلسہ کرنا ہے کرے
لیکن یہ نہیں ہو سکتا کے پولیس کو گالیاں دے اور سیکیورٹی بھی دے
ہم نے عدالت کے احکامات کے مطابق تحریک انصاف سے رابطہ کیا انہوں نے تعاؤن نہیں کیا
تحریک انصاف والے پولیس والوں کو مسلسل مار رہے ہیں اب صبر نہیں ہو گا
آج کے دن تک اس سرچ وارنٹ پر عملدرآمد نہیں کیا گیا
ہم لاشیں اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن پولیس والوں کو مسلسل مارا جا رہا ہے وہ برداشت نہیں ہے
میں نے آئی جی پنجاب کو فری ہینڈ دے دیا ہے وہ جو چاہیں فیصلہ کریں میں درمیان نہیں آؤں گا
زمان پارک میں عدالت کے حکم پر آپریشن کیا گیا