ریاض،واشنگٹن ،کیف (انٹرنیشنل نیوز)روس اور یوکرین نے بحیرہ اسود میں محفوظ بحری آمدورفت یقینی بنانے اور ایک دوسرے کی توانائی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر اتفاق کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی روس یوکرین جنگ خاتمے کی کوششیں جاری ہیں اور اس حوالے سے پیش رفت سامنے آئی ہے۔وائٹ ہاﺅس کے مطابق امریکا نے ریاض مذاکرات میں یوکرین اور روس کے ساتھ الگ الگ معاہدے کیے۔جس کے بعد روس اور یوکرین نے بحیرہ اسود میں محفوظ بحری آمدورفت یقینی بنانے اور ایک دوسرے کی توانائی تنصیبات پر حملے نہ کرنے پر اتفاق کر لیا۔
امریکا نے زرعی اور کھاد برآمدات کے لیے عالمی منڈیوں تک روس کی رسائی بحال کرانے میں مدد کا بھی وعدہ کیا۔وائٹ ہاﺅس کے مطابق امریکا پائیدار امن کے حصول کے لیے فریقین سے بات چیت میں سہولت کاری جاری رکھے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ روس اور یوکرین بحیرہ اسود میں جنگ بندی پر متفق ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر بہت پیش رفت کی ہے، مشرق وسطی سے متعلق بہت پیش رفت ہو رہی ہے۔
د ریں اثناء یوکرین کے صدر زیلنسکی کا سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات پر ردعمل میں ک کہا ہ ے کہ امریکا اور یوکرین نے اتفاق کیا کہ فوری بحری جنگ بند کی جاسکتی ہے، کسی تیسرے فریق کی نگرانی میں ممکنہ جنگ بندی پر اتفاق ہوا ہے۔صدرزیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس سے طے شدہ جنگ بندی امریکی اعلان کے فوری بعد نافذالعمل ہو گی، روس نے ابھی تک جنگ بندی معاہدے پر وضاحت جاری نہیں کی۔یوکرینی صدر نے کہا کہ ماسکو جنگ بندی توڑتا ہے تو ٹرمپ سے ہتھیار اور روس پر پابندیوں کا مطالبہ کریں گے۔