اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد اور شر پسند عناصر کسی قیمت پاکستانی عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتے،ہم وطنِ عزیز کی حفاظت کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،
حالیہ دھشگردی کی لہر کے تدارک کیلئے تمام وفاقی و صوبائی ادارے اپنے مابین تعاون بڑھائیں،وزیرِ داخلہ، سیکٹری داخلہ اور نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا صوبوں میں جا کر اس حوالے سے تفصیلی مشاورت کریں اور جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کریں،صوبائی اپیکس کمیٹیاں اپنے اجلاس باقائدگی سے منعقد کریں اور اداروں کے مابین تعاون سے دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال پر آج اسلام آباد میں جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں وزیر داخلہ اور سیکٹری داخلہ نے ملک کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی.
چاروں صوبوں کے آئی جیز اور چیف سیکٹریز نے وزیرِ اعظم کو حالیہ دھشتگردی کے واقعات پر تفصیلی بریفنگ دی اور امن و امان کے نفاذ کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا. اجلاس میں وزیرِ داخلہ اور آئی جی اسلام آباد نے وزیرِ اعظم کا اسلام آباد پولیس کی تنخواہوں میں اضافے اور ایف سی کے راشن الاؤنس کو بڑھا کر باقی تمام فورسس کے برابر کرنے اور پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سے اسلام آباد پولیس کا مورال بلند ہوا ہے.
وزیرِ اعظم نے نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا کو ہدایت کی کہ دھشتگردی کی مکمل روک تھام کیلئے صوبائی سی ٹی ڈیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ روابط کو مزید فعال بنائیں۔اجلاس میں وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ خان، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہاں اور تمام صوبوں کے چیف سیکٹریز اور آجیز نے شرکت کی۔