تحریر : اصباح
دو بدن ایک دوسرے کو چھو نہ پاتے اگر ایٹمک لیول پہ فاصلہ موجود نہ ہوتا۔ ہاں دوستو، فاصلہ اور تضاد ہی جوڑ رہا ہے۔
اگر تم محبوب کے بدن کو چھو رہے ہو تو یہ تم اس کے جسم پہ لمس اس کے اور اپنے بدن کی برقی میدان کی وجہ سے محسوس کر رہے ہو۔
لیکن جس فاصلے کی وجہ سے تم محبوب کو چھو پا رہے ہو، وہ فاصلہ ایٹمز کی قوتی میدان بنا رہی ہوتی ہے۔ اگر قوتی میدان نہ ہوتی تو تمہارے ہونٹ اور محبوب کے ہونٹ چھونے کی سنسیشن پا ہی نہ سکتے اور دونوں کے ہونٹ سرنگ کر جاتے۔ یعنی یوں لگتا کہ ہم ہوا بن کر ہوا کو چھو رہے ہیں مگر چھو نہیں پا رہے۔
جب دو بدن پاس آتے ہیں تو الیکٹرانز کی دفع (ریپَلشن) ہوتی ہے۔ ایک بدن کے الیکٹرانز کا منفی چارج دوسرے بدن کے الیکٹرانز کے منفی چارج کو دھکیلتا ہے۔ اور الیکٹرانز کی حالت اور پوزیشن بھی مخالف رہتی ہے۔ یعنی دو بدن جب ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں تو دونوں کے ایٹمز کی حالت تضاد بناتی ہے۔
ہائے! کوانٹم لیول پہ اس تضاد کے کیا کہنے جو کسی بدن کے لمس سے ملنے دیتا ہے۔
نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے”قلم کلب”کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔