لاہور (نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گولیوں اور لوہے کے ٹکڑے لگنے سے زخمی ٹانگ ایک بار پھر موضوعِ بحث بن گئی اور اس بار بحث کا موضوع دائیں یا بائیں ہے۔
لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے عمران خان کے بارے میں شروع میں مخالفین کی جانب سے کہا جاتا رہا کہ وہ زخمی نہیں۔لیکن پھر شوکت خانم ہسپتال سے ایک ویڈیو بطور ثبوت جاری ہوئی جس میں ان کی ٹانگ پر موجود زخموں کو دکھایا گیا۔اب ایک بار پھر ایسا ہی معاملہ دوبارہ سامنے آگیا ہے، ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ زخمی تو عمران خان کی بائیں ٹانگ ہوئی تھی، تو پٹی دائیں ٹانگ پر کیسے آئی۔
اسی طرح کی ایک ویڈیو کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے بھی ٹوئٹ کیا، تاہم انہوں نے بعد میں ویڈیو ڈیلیٹ کردی۔اس تنقید کے جواب میں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ سے ایک وضاحتی ٹیوٹوریل نما ویڈیو جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ کس طرح ایک معمولی سے فیچر کے ذریعے کسی بھی ویڈیو کو دائیں سے بائیں یا بائیں سے دائیں فلپ (گھمایا)جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ بھی مخالفین عمران خان پر تنقید کے نشتر برسا رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے حامی ویڈیو ایڈٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے وضاحتیں کررہے ہیں۔