لاہور(زاہد انجم سے)گھریلو تشدد کے باعث ضربات کا شکار 15سالہ رضوانہ کا لاہور جنرل ہسپتال میں علاج معالجہ جاری ہے،
اس حوالے سے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر جودت سلیم نے پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر کوبچی کی تازہ ترین صحت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس بچی کو فی الحال برین سرجری کی ضرورت نہیں اور ڈاکٹرز کے مطابق اُس کی دماغی سوزش کو ادویات کے ذریعے کنٹرول کر لیا جائے گا،اسی طرح بچی کے زخموں پر انفیکشن اور اس کے خاتمے اور اُس کی جلد صحت یابی کے لئے معیاری ادویات دی جا رہی ہیں جبکہ زخموں کی دن میں دو بار ڈریسنگ کی جاتی ہے۔اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم بھی موجو تھے۔
پرنسپل پی جی ایم آئی کا کہناتھا کہ بچی کے علاج معالجے کیلئے تشکیل کردہ سپیشل میڈیکل بورڈ میں پلاسٹک سرجری کا ڈاکٹر بھی شامل کر لیا گیا ہے جو بچی کی مستقل بنیادوں پر صحت یابی اور اعضاء و جلد کی بہتری کے لئے طبی مدد فراہم کرے گا۔ پروفیسر جودت سلیم نے 15سالہ رضوانہ کی موجودہ صورتحال اور صحت سے متعلق پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر کو تفصیلات سے آگاہ کیا اور یقین دلایا کہ اُن کی ہدایات کی روشنی میں اس حساس معاملے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔
پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے اپنی گفتگو میں ہدایت کی کہ اس بچی کی جلد صحت یابی کے لئے علاج معالجے کی بہترین سہولیا ت جاری رکھی جائیں، اُس کی خصوصی نگہداشت کو یقینی بنایا جائے اور اس ہائی پروفائل کیس میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں اور اس معاملے میں زیادہ شفقت اور محنت کے ساتھ اپنا کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے روزانہ کی بنیاد پر اس متاثرہ بچی کا طبی معائنہ جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ کی اب تک کی کارکردگی کو سراہا اور اس بچی کی دیکھ بھال کرنے والے ہیلتھ پروفیشنلز کی کارکردگی کی تعریف کی۔