لاہور( نمائندہ خصوصی )نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ جس وقت الیکشن کمیشن کہے گا انتخابات کروائیں گے،
انتخاب کی تاریخ الیکشن کمیشن اور گورنر پنجاب کے درمیان معاملہ ہے،اگر مجھے کہا گیا تو 15 دن میں الیکشن کروا کے گھر چلا جائوں گا۔تھوڑے عرصے میں کچھ بہتری کرنے کے لیے آیا ہوں، گرفتاریاں جنہوںنے کرنی ہیں وہ کریں، یہ میرا مینڈیٹ نہیں، جنہوںنے تنقید کرنی ہے وہ کریں میں سب کی عزت کرتا ہوں، الیکشن کمیشن کے مینڈیٹ پر ہی تقرر و تبادلے کر رہے ہیں۔بیٹ رپورٹرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہاکہ ایل سیزنہ کھولنے کی وجہ سے ادویات مہنگی ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان بندے اکھٹے کر رہے ہیں، منع کریں گے تو مجھ پر تنقید ہوگی، ہمارے پاس طاقت منتخب حکومت سے بھی آدھی ہے،کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں لے گا تو قانون حرکت میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ابھی تک کوئی فنڈ ریلیز نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں بسنت نہیں منائی جائے گی، اس پر سختی سے عملدرآمد ہوگا، کسی بھی جگہ ایسا ہوا تو فوری ایکشن ہوگا، کسی کو ایسے اقدام کی اجازت نہیں دیں گے جس سے جان جانے کا خطرہ ہو۔انہوںنے کہاکہ ہم نے الیکشن کرانا ہے اور اس کے بعد گھر جانا ہے، الیکشن کمیشن جب انتخاب کے لئے کہے گا ہم الیکشن کرائیں گے، الیکشن کمیشن چاہے دس دن بعد کہے یا مہینے بعد کہے ہم الیکشن کروائیں گے۔
انتخاب کی تاریخ گورنر پنجاب اور الیکشن کمیشن کا معاملہ ہے، میری پوری کوشش ہوگی کہ غیر جانبداری سے پنجاب میں الیکشن کروائے جائیں، عام انتخابات کروانے کیلئے فنڈز وفاقی حکومت نے فراہم کرنے ہیں۔نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے پنجاب حکومت نے کوئی پالیسی نہیں بدلی، افغان مہاجرین کو پنجاب میں رکھنے کی کوئی نئی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال پنجاب کابینہ میں توسیع کا کوئی منصوبہ نہیں۔جیل بھرو تحریک کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس بارے کابینہ حتمی پالیسی طے کرے گی، جو بھی قانون کی خلاف ورزی کر ے گا ایکشن ہوگا ،قانون سب کے لئے برابر ہے ۔