اداکارہ و ماڈل ثروت گیلانی نے اپنی متنازع فلم ’جوائے لینڈ‘ کے حوالے سے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فلم دراصل پاکستانی سنیما کے لیے نہیں بلکہ بین الاقوامی ناظرین اور فلم فیسٹیولز کے لیے تیار کی گئی تھی۔
حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ گفتگو میں اداکارہ نے اعتراف کیا کہ ’جوائے لینڈ‘ کے متنازع ہونے کا فلم کی ٹیم کو پہلے ہی سے علم تھا، اور اس کا مقصد عالمی سطح پر شناخت حاصل کرنا تھا، نہ کہ پاکستان میں عام سینما گھروں میں ریلیز ہونا۔
انہوں نے بتایا کہ فلم کی کہانی پاکستانی معاشرے کے ایسے حساس پہلوؤں کو چھوتی ہے جن پر بات کرنا ابھی بھی یہاں ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ اسے کانز فلم فیسٹیول جیسے عالمی پلیٹ فارم پر پیش کیا گیا، جہاں اسے پذیرائی ملی اور ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
ثروت گیلانی نے پاکستانی فلم انڈسٹری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تکنیکی معیار اب بھی بہت پیچھے ہے۔ اگر ہم ان پہلوؤں میں بہتری لائیں تو ہماری فلمیں بھی بین الاقوامی سطح پر بہتر تاثر قائم کر سکتی ہیں۔
اپنی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کے تجربے پر بات کرتے ہوئے ثروت گیلانی نے کہا کہ بھارتی پروڈیوسرز نے نہ صرف اُن کی کارکردگی کو سراہا بلکہ پیشہ ورانہ ماحول بھی فراہم کیا، جو پاکستانی پروڈکشنز میں کم دیکھنے کو ملتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب وہ صرف انہی منصوبوں کا حصہ بننا چاہتی ہیں جو خواتین کو مضبوط اور حقیقی کرداروں میں پیش کریں۔ ان کے مطابق پاکستانی ڈرامے اکثر عورت کو مظلوم یا کمزور دکھاتے ہیں، جو ان کے نظریات سے میل نہیں کھاتا۔