لاہور، 15 اپریل:
پنجاب میں تیزاب گردی جیسے سنگین جرم کی روک تھام کے لیے حکومت نے تاریخی اقدام اٹھا لیا۔ پنجاب اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ نے "پنجاب ایسڈ کنٹرول ایکٹ 2025” کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔
نئے قانون کے تحت بغیر لائسنس تیزاب کی فروخت ناقابل ضمانت جرم ہوگی، جس پر 3 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ جبکہ لائسنس یافتہ افراد کی غفلت پر 2 سے 5 سال قید اور 2 سے 10 لاکھ تک جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
تیزاب گردی کا شکار بننے والے متاثرین کو قانون کے تحت معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ ایکٹ کے مطابق تیزاب کی پیکنگ، نقل و حمل اور فروخت کے دوران تمام حفاظتی ہدایات اور ضروری معلومات کنٹینر پر واضح درج کرنا لازمی ہوگا، جن میں تیزاب کی قسم، حجم، مقدار اور لائسنس ہولڈر کی تفصیلات شامل ہیں۔
اس قانون میں تیزاب کی 30 اقسام کو ریگولیٹ کیا گیا ہے جبکہ لائسنس جاری کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کو دیا گیا ہے۔
یہ قانون ایم پی اے حنا پرویز بٹ نے بطور پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا تھا، جسے محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون نے مل کر تیار کیا۔
قانون کی منظوری کے بعد اب اسے پنجاب اسمبلی کے فلور پر پیش کیا جائے گا اور بعد ازاں صوبے بھر میں نافذالعمل کیا جائے گا۔