• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
اتوار, 29 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تاریخ فلسفہ

تاریخِ فلسفہ – مضمون #1تھیلز آف ملیٹس: پہلا فلسفی یا پہلا سائنسدان؟

News Editor by News Editor
مارچ 2, 2025
in تاریخ فلسفہ, تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

تحریر : ہراکلیٹس ہراک
تھیلز آف ملیٹس، نام تو سنا ہوگا! اگر نہیں سنا تو کوئی بات نہیں، ہمارے ہاں ویسے بھی فلسفے کا اتنا رواج نہیں، خاص طور پر اگر وہ فلسفہ کوئی ایسا بندہ پیش کرے جو خدا، دیوتاؤں اور مافوق الفطرت طاقتوں کو منطق اور سائنس سے زیادہ اہمیت دیتا ہو۔ تھیلز یونانی فلسفے کا پہلا بڑا مفکر تھا، جو 624 قبل مسیح میں پیدا ہوا اور اس کا تعلق آج کے ترکی میں واقع ایونیا کے شہر ملیٹس سے تھا۔ اس کی شہرت کا آغاز اس وقت ہوا جب اس نے اعلان کیا کہ دنیا کی اصل بنیاد پانی ہے ۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا بیان دینے کے لیے یا تو بندہ بہت پیاسا ہونا چاہیے یا پھر نہانے دھونے کا شوقین، لیکن نہیں جناب! اس کے پیچھے اس کی ٹھوس عقلی دلیل تھی۔ اس نے دیکھا کہ ہر جاندار کے لیے پانی ضروری ہے، یہ حرکت بھی کرتا ہے اور مختلف اشکال میں بدل بھی سکتا ہے۔ یعنی تھیلز کے نزدیک پانی ایک ایسا عنصر تھا جس میں زندگی کی تمام بنیادی خصوصیات موجود تھیں۔

اب، اس وقت کے سیانے لوگ جو کسی نہ کسی دیوتا کے کہنے پر ہر کام کرتے تھے، ان کے لیے یہ ایک انہونی بات تھی۔ بھئی، کائنات کے راز جاننا تو دیوتاؤں کا حق تھا، یہ کوئی انسان کیسے جان سکتا ہے؟ لیکن تھیلز نے نہ صرف یہ دعویٰ کیا بلکہ 585 قبل مسیح میں سورج گرہن کی پیش گوئی بھی کر ڈالی، جو حیرت انگیز طور پر درست ثابت ہوئی۔ یعنی جن لوگوں کو لگتا تھا کہ سورج اور چاند کسی دیوتا کی ذاتی جاگیر ہیں، ان کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا تھا۔

لیکن تھیلز صرف فلسفی نہیں تھا، وہ ایک بہترین تاجر بھی تھا۔ ایک بار اس نے اندازہ لگایا کہ زیتون کی پیداوار زبردست ہوگی، فوراً زیتون کے تیل کے کارخانے بُک کروا لیے اور جب فصل آئی تو اچھے خاصے دام کما لیے۔ یعنی صرف تھیوری نہیں، پریکٹیکل بزنس سینس بھی رکھتا تھا۔ ارسطو نے بھی اپنی کتاب "سیاست” میں اسے نہ صرف فلسفی بلکہ ایک ذہین کاروباری شخص کہا ہے۔

تھیلز کا ایک اور کارنامہ جیومیٹری میں تھا۔ اس نے مصر جا کر جیومیٹری سیکھی اور بعد میں اس سے کچھ دلچسپ اصول اخذ کیے، جیسے اگر کسی مثلث کا ایک زاویہ 90 ڈگری کا ہو، تو باقی دونوں زاویے ایک دوسرے کے مطابق ہوں گے۔ آج بھی جو بچے حساب سے تنگ آ کر کیلکولیٹر اٹھاتے ہیں، وہ دراصل تھیلز کی ہی وجہ سے ہیں، کیونکہ اسی نے ریاضی کو منطق اور مشاہدے کا حصہ بنایا۔

تھیلز کے شاگرد بھی کسی سے کم نہیں تھے۔ انکسی مینڈر نے کہا کہ نہیں بھئی، پانی نہیں بلکہ "لامتناہی” دنیا کی اصل بنیاد ہے، اور انکسی مینِس نے اعلان کر دیا کہ سب کچھ دراصل ہوا سے بنا ہے۔ مطلب یہ کہ تھیلز کے نظریے نے ایک فکری زنجیر شروع کی، جس نے آگے چل کر فلسفے اور سائنس کی دنیا ہی بدل دی۔

برٹرینڈ رسل نے اپنی کتاب "مغربی فلسفے کی تاریخ” میں تھیلز کو پہلا سائنسدان-فلسفی قرار دیا، جبکہ ویل بکنگھم نے "فلسفے کی کتاب” میں اس کے نظریات پر روشنی ڈالی۔ ارسطو نے "میٹافزکس” میں اس کا ذکر کیا اور "سیاست” میں اسے ایک کامیاب تاجر کے طور پر بھی سراہا۔ دیوجینس لأرتیوس نے "مشاہیرِ فلسفیوں کی زندگیاں اور آراء” میں اس کی تفصیل سے سوانح لکھی۔

اب سوال یہ ہے کہ اس سب کا آج کے دور میں کیا فائدہ؟ جناب، تھیلز کی اصل اہمیت یہ نہیں کہ وہ پانی کو دنیا کی بنیاد سمجھتا تھا، بلکہ یہ کہ وہ سب سے پہلا شخص تھا جس نے عقل، منطق اور تجربے کی بنیاد پر چیزوں کو پرکھنے کی کوشش کی۔ آج جب ہم کسی بھی سائنسی دریافت، کسی بھی ریاضیاتی اصول، یا کسی بھی منطقی بحث کا حصہ بنتے ہیں، تو اس کی جڑیں اسی قدیم فلسفے میں جاتی ہیں جس کی بنیاد تھیلز نے رکھی تھی۔یہاں تک کہ جدید سائنسدان بھی اس کے طریقہ کار سے متفق ہیں۔ ہاں، آج ہم جانتے ہیں کہ دنیا صرف پانی سے نہیں بنی، بلکہ ایٹمز اور توانائی کے اصول اس کی بنیاد ہیں۔ لیکن تھیلز کا استدلال کہ کوئی ایک بنیادی عنصر تمام اشیاء کی جڑ ہے، جدید طبیعیات سے کافی حد تک میل کھاتا ہے۔

اگر کبھی آپ کسی سائنسی حقیقت پر غور کریں، کسی نئی دریافت پر حیران ہوں، یا پھر بارش ہوتے دیکھ کر کسی دیوی کی مہربانی کے بجائے موسمیات کی رپورٹ پر توجہ دیں، تو سمجھ لیں کہ آپ بھی تھیلز کے فلسفے کی روشنی میں چل رہے ہیں۔ وہ پہلا شخص تھا جس نے اس چراغ کو جلایا، جس نے بعد میں سائنس، منطق اور ریاضی کے راستے روشن کیے۔
نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے”قلم کلب”کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

حوالہ جات:
1. Aristotle, "Metaphysics,” Book I, 983b-984a.
2. Aristotle, "Politics,” Book I, 1259a.
3. Diogenes Laërtius, "Lives and Opinions of Eminent Philosophers,” Book I, 22-42.
4. Bertrand Russell, "A History of Western Philosophy.”
5. Will Buckingham, "The Philosophy Book.”

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: تاریخ_فلسفہعقلیتعلم_و_ادراکفکری_مسائلفلسفہفلسفیانہ_سوچفلسفے_کی_دنیامابعدالطبیعیات
Previous Post

فلپائن کے غیر قانونی "گراونڈڈ " جنگی جہاز سے آبی ماحولیات کو لاحق شدید خطرات

Next Post

دنیا کہاں جا رہی ہے، اور ہم کہاں بیٹھے ہیں؟

News Editor

News Editor

Next Post

دنیا کہاں جا رہی ہے، اور ہم کہاں بیٹھے ہیں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading