ملتان (ڈسٹرکٹ رپورٹر) پولیس کانسٹیبل کی بیوی نے اپنے کمسن بچوں سمیت پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے شوہر کو بے گناہ ہونے کے باوجود چھ ماہ سے جیل میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان او چیف جسٹس ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے انہیں انصاف دلایا جائے۔
پولیس کانسٹیبل احمد فراز کی بیوی مسز احمد فراز نے اپنے بچوں حمزہ،عبدالرحمان اور مزمل کے ہمراہ ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر پاکستان،وزیراعظم پاکستان،چیف جسٹس پاکستان،چیف آف آرمی سٹاف،ڈی جی اے این ایف،آر پی او ملتان اور سی پی او ملتان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بے گناہ شوہر احمد فراز 6ماہ سے ڈسٹرکٹ جیل میں قید ہے جسکو منشیات فروشوں کا قلع قمع کرنے کی سزا دی جارہی ہے کچھ کالی بھیڑوں نے انہیں ناجائز چالان کرکے جیل بھجوا دیا تھا اور وہ لوگ ٹرانسفر بھی ہوچکے ہیں لیکن اس کے باوجود میرے شوہر کو بے گناہ نہیں کیا جارہا۔
انہوں نے بتا یا کہ ہم لوگوں نے آج سے پہلے بھی دو پریس کانفرنس کی ہیں اور میرے علاقے کی لوگوں نے بھی چار مرتبہ احتجاج کیا کہ میرے خاوند بے گناہ ہیں لیکن کسی نے ایک نہ سنی۔ انہوں نے بتایا کہ میرے شوہر بے گناہ ہیں اور انہوں نے دوران ڈیوٹی بہت سے منشیات فروشوں کا قلعہ قمع کیا ہے انہیں بہترین کارکردگی پر ملنے والے سرٹیفکیٹس ان کی ایمانداری کا مبہ بولتا ثبوت ہیں لیکن اس کے باوجود انکی کوئی نہیں سن رہا۔
مسز احمد فراز نے کہا کہ میرے شوہر کو اے این ایف کی کالی بھیڑیں جس میں ڈی ایس پی منظور شاہ ملتان،انسپکٹر زبیر ملتان جو منشیات فروشوں کے سرغنہ ہیں نے منشیات فروشوں سے پیسے لیکر ناجائز چالان کیا ہے جنکو انکوائری کے بعد گنہگار ہونے پرٹرانسفر بھی کر دیا گیا ہے لیکن میرے شوہر کو ابھی تک کوئی ریلیف نہ ملا ہے۔
مسز احمد فراز نے بتایا کہ انکے ہمارے پاس ہماری بے گناہی کے بہت سے ثبوت موجود ہیں ہم نے انصاف کیلئے ہر پلیٹ فارم پر متعدد بار دستک سی ہے ہماری آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہم نے چیف جسٹس گلزار احمد صاحب کو بائی ہینڈ درخواست دی تھی جب وہ ملتان ہائی کورٹ آئے تھے شاید وہ بھول گئے ہیں خداکیلئے چیف جسٹس گلزار احمد صاحب ہماری مدد فرمائیں ہمارے پاس ہمارے بے گناہی کے بہت ثبوت ہیں جو ہم افسران بالا کو دیکھا نا چاہتے ہیں میرے شوہر احمد فراز پر 12کلو چرس کی جھوٹی ایف آئی آر ہے میرے شوہر کے مقدمے کی شفاف انکوائری کروائی جائے اگر وہ قصور وار ہیں تو انہیں سزادی جائے لیکن اگر وہ بے قصور ہیں تو اس مقدمے کو خارج کیا جائے اور میرے شوہر کو رہا کیا جائے
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ جھوٹی ایف آئی آر دی ہے ان کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر کڑی سزادی جائے میرے شوہر کی دوران مقدمہ تنخواہ بھی بند کردی گئی ہے ہم لوگ فاقوں پت مجبور ہیں خدارا ہماری مدد کی جائے اور ہمیں انصاف دیا جائے نہیں تو میں اپنے بچوں کے ساتھ خودسوزی کرنے پر مجبور ہوجاﺅں گی اور ایک بات میرے خاندان یا خاندان کے کسی بھی فرد کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے ذمہ دار انسپکٹر زبیر ہوگا کیونکہ وہ ہمارے گھر کے آس پاس گھوم رہا ہوتا ہے۔