لاہور(نیوز رپورٹر) عام پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمیں الزاما ت کا کھیل ختم کرنا ہوگا ،
آئین اچھا ہے یا برا ہے اس پر چلنا ہوگا ،اگر کسی کو آئین پسند نہیں ہے تو مل کر اسے تبدیل کر لیں لیکن اسے توڑا نہ جائے،بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے نہیں ،آج باقی جماعتوں کی ناکامی کی وجہ سے یہ مقبولیت ہے ۔
تھنک فیسٹ میں ”پاکستان میں ہمیشہ سیاست مسائل کا شکار کیوں رہتی ہے” کے موضوع پر گفتگوشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایسی کوئی پارٹی ،کوئی شخص ،کوئی ادارہ نہیں جس پر الزام نہ لگا ہوا ،اس کھیل کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت ٹھیک ہوگی تو ملک بھی ٹھیک ہو جائے گے،آج کا نوجوان معاشی حل چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو فوج نے توڑا تھا ، عدلیہ ساتھ ملی ہوئی تھی لیکن پھر بھی ہم نے ملک چلایا،میں فوج کی نیت پر شبہ نہیں کر رہا،آپ نے جو کرنا ہے آئین کے اندر رہ کر کرنا ہے،اس سے باہر جاتے ہیں تو مشکل ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ کہتا ہے مجھے کام کرنے نہیں دیا گیا اسے چاہیے کہ استعفیٰ دے اور گھر چلا جائے ،اصول کے مطابق جنگ ضرور لڑیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں نے پہلی بار تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرایا، جولائی اگست 2018 میں یہ نافذ ہوا ،سالانہ 12لاکھ روپے تک کوئی ٹیکس نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کی بدقسمتی ہے جب آپ سیاست چھوڑتے ہیں دوستی یاری سوشل لائف ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہارا نہیں تھامجھے ہروایا گیا تھالیکن میں نے کوئی شکایت نہیں کی،میاں صاحب کا اپنا فیصلہ ہے انہوں نے اس الیکشن کو قبول کیا ہے،اس کے اچھے یا برے اثرات قبول کرنے پڑیں گے،ہمیں دیکھنا ہوگا ہم یہاں تک پہنچے کیسے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے نہیں ،آج باقی جماعتوں کی ناکامی کی وجہ سے یہ مقبولیت ہے ۔