اسلام آباد(نیوز رپورٹر)سینٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ مسائل اور مشکلات کو بغیر گالی گلوچ کے حل کرنا چاہیے۔
خندہ پیشانی اور افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ آپ کے لیڈر اسیری میں ہیں آپ احتجاج کرسکتے ہیں۔ آپ کے لیڈر میں تکبر تھا اور دھمکیاں دیتا تھا۔ہم ایسا نہیں کریں گے جو آپ کے لیڈر نے کیا۔ وہ جیل میں ہیں تو اپنے تکبر پر نظرثانی کریں گے۔آپ کے لیڈر سی کلاس جیل کی دھمکی دیتے تھے۔ آپ کے لیڈر کو جیل میں سی کلاس نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے جمہوری اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ آج جو آپ نے کیا ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ عون عباس بپی کو ایوان میں موجود ہونا چاہیے تھا۔ ہمارے ساتھ یہ سب کچھ ہوچکا ہے اور پروڈکشن آرڈرز کی بھی تعمیل نہیں ہوئی۔ سینیٹر شیری رحمن نے خواتین کے عالمی دن پر سینیٹ میں قرارداد پیش کی ۔شیری رحمن نے قرارداد میں کہا کہ حکومت خواتین کے لیے کاروباری مواقع میں اضافہ کرے، خواتین کو اپنی صحت سے متعلق فیصلوں کا حق دیا جائے اور کم عمری کی شادیوں پر پابندی لگائی جائے، خواتین کو قانونی حقوق اور انصاف کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے۔
قرارداد میں شیری رحمن نے مطالبہ کیا کہ صنفی بنیاد پر تشدد اور کام کی جگہ پر ہراسانی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، غیرت کے نام پر جرائم پر ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور سخت سزائیں دی جائیں، خواتین کے لیے مساوی تنخواہوں اور ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں، خواتین کی قیادت، کاروبار اور STEM میں شمولیت بڑھانے کے لیے اسکالرشپ اور رہنمائی پروگرام متعارف کرائے جائیں۔عالمی یوم خواتین پر پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے لیے محفوظ ٹرانسپورٹ، چائلڈ کیئر اور ڈیجیٹل وسائل کی دستیابی یقینی بنائی جائے، خواتین کو زراعت اور خوراک کی پیداوار میں شامل کرنے کے لیے زمین کے حقوق اور مالی معاونت دی جائے۔
شیری رحمن نے قرارداد میں مطالبہ کیا کہ لڑکیوں کی معیاری تعلیم، ڈیجیٹل رسائی اور ہنر سازی کے مواقع میں اضافہ کیا جائے، خواتین کھلاڑیوں کے لیے سرمایہ کاری اور کھیلوں میں مساوی مواقع فراہم کیے جائیں، خواتین کے فن، ادب اور ثقافتی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے حکومتی سرپرستی فراہم کی جائے۔قرارداد میں امتیازی سلوک کے خلاف سخت قوانین اور مساوی تنخواہ کے اصولوں کو نافذ کرنے، خواتین کی آواز کو میڈیا اور پالیسی سازی میں مزید مضبوط کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ تمام شعبوں میں خواتین کی مکمل شمولیت کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
اپوزیشن لیڈراور رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز نے شیری رحمان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم سیاسی جماعت ہیں سیاست کریں گے۔ عوام نے جس کو ووٹ دیا اسے حق حکمرانی ہونا چاہیے۔ ایسے نہیں کہ الیکشنز میں دھاندلی کرکے ہارجانے والوں کو حکمران بنا دیں۔ شیری رحمان خواتین کے دن پر قرارداد لائی تھیں۔ ہم قرارداد کو سپورٹ کرنے کوتیار ہیں۔ قرارداد میں خواتین کے ساتھ سیاسی انتقامی کارروائی شامل کریں۔ شیری رحمان کو جب یہ کہا تو وہ چلی گئیں۔شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ یاسمین راشد کینسر کےساتھ 2 سال سے قید میں ہیں وہ مزاحمت کی علامت بن چکی ہیں۔ قرارداد آپ اپنے عالمی آڈینس کےلئے لے آئیں لیکن زمینی حقیقت اور ہے۔