دنیا کے امیر ترین افراد میں سرفہرست ایلون مسک کو بعض لوگ "غیر سرکاری امریکی صدر” بھی کہتے ہیں۔ وہ ٹیکنالوجی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ہیں، جنہیں عالمی سطح پر سیاسی اور معاشی اثرورسوخ حاصل ہے۔ لیکن ان کی کہانی صرف کمپنیوں، دولت یا ٹوئٹر (اب "ایکس”) تک محدود نہیں — ایک باپ کی نظر میں وہ محض ایک ذہین مگر شرمیلا لڑکا تھے۔
بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایلون کے والد ایرول مسک نے بیٹے کی پرورش اور ان کے ابتدائی دنوں کے بارے میں گفتگو کی۔ جنوبی افریقہ میں ساحل کنارے اپنے گھر سے بات کرتے ہوئے ایرول نے بتایا کہ حال ہی میں ایلون نے ان کی مالی مدد کی تاکہ وہ دو انجن والا طیارہ خرید سکیں۔ "میں نے بس شکریہ کہا”، ایرول مسکرا کر بتاتے ہیں۔
سنہ 1971 میں پریٹوریا، جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ایلون نے ابتدائی زندگی والد انجینیئر اور والدہ ماڈل کے ساتھ گزاری۔ والدین کی علیحدگی کے بعد وہ کچھ عرصہ والد کے ساتھ رہے، پھر 1989 میں کینیڈا منتقل ہو گئے۔
ایرول کے مطابق، "وہ ایک ایسا بچہ تھا جو اپنی سوچ میں مگن رہتا، لیکن جب کچھ چاہتا تو اسے حاصل کیے بغیر نہیں رکتا۔” انھیں شروع ہی سے یقین تھا کہ ایلون ایک دن دنیا میں سب سے آگے ہوگا۔
آج ایلون مسک نہ صرف Tesla اور SpaceX جیسے منصوبے چلا رہے ہیں بلکہ ایک بڑی AI کمپنی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے بھی مالک ہیں۔ ان کی مجموعی دولت کا اندازہ 419 ارب ڈالر سے زائد لگایا گیا ہے، اور وہ امریکی پالیسی سازی کے کئی اہم حلقوں میں مشاورت کے لیے جانے جاتے ہیں۔
ایرول مسک کی گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ دنیا کو بدل دینے والا ذہن دراصل ایک عام سی پرورش پانے والا، خاموش مزاج لڑکا بھی ہو سکتا ہے — جو اپنی دنیا میں گم، خاموشی سے خوابوں کی سیڑھیاں چڑھتا رہا۔