لاہور(کرائم رپورٹر) اینٹی رائیٹ فورس لاہورمیں تعینات لڑکیوں کی مبینہ مشکوک سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک گمنام کانسٹیبل کی جانب سےمبینہ طور پر ہیڈ کوارٹر میں تعینات لڑکیوں پر مختلف الزامات لگا دیئے۔ سی سی پی او لاہور کو گمنام سپاہی کی جانب سے درخواست موصول ہوئی جس پر ایس پی ڈولفن عائشہ بٹ کو انکوائری کا حکم دے دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی رائٹ فورس لاہور کے گمنام سپاہی کی جانب سی سی پی او لاہور کو دی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ اینٹی رائیٹ فورس میں چار ماہ سے تعینات ہے درخواست گزار کے مطابق اینٹی رائیٹ فورس میں بدعنوانی ہورہی ہے جو دن بدن بڑھتی جارہی ہے ہم سب کےلیے اور پولیس ڈپارٹمنٹ کےلیے قابل شرم بات ہےجو کچھ یہاں چل رہا ہے لیڈیز لائن آفسر مدیحہ عالم لڑکیوں کو دوران گنتی گالیاں دیتی ہے اور نسل تک نہیں چھوڑتی ہیں۔ لائن آفسر گنتی میں موبائل پہلے ہی جمع کرلیتی ہے۔ ہمارے والدین تک کےلیے غلط الفاظ استعمال کرتی ہے جبکہ میری والد اور والدہ فوت ہوچکے ہیں۔
درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ لائن افسر کہتی ہیں کہ میں نے اپنی سروس میں افسران سے تعلق رکھا ہوا ہے اور کچھ افسران کے بیٹے میری مٹھی میں ہیں۔ میرا تم کیا میڈیم ایس پی بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتی اور میڈٰم عائشہ بٹ میرے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ یہاں پر انصاف نہیں کیا جاتا جو لڑکیاں لیڈی لائن افسر کوچیزیں لاکر دیتی ہیں انکی نا تو غیر حاضری لگتی ہےنہ دیگر کو ئی نقصان ہوتا ہے۔ لیڈی کانسٹیبل مافیا جو کہ اپنی بہن کے پارلر سے سامان لاکر دیتی ہے اور لائن افسر کی داڑھی بھی مونڈھتی ہے ۔ لیڈیز مافیا کا جو گروپ ہے جس میں صالحہ ہاشمی اور ثمرہ وغیرہ ہیں صالحہ ہاشمی کا تعلق بھی ڈی ایس پی کے ریڈر کانسٹیبل عمر سے ہے جس کی وجہ سے آئےدن وہ کبھی میڈیکل اور کبھی چھٹی پرہوتی ہےاور ناجائز تعلق کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ صالحہ ہاشمی اور عمر کو ٹائون شپ کے ہوٹلوں اور پیکجز مال میں کئی بار دیکھا گیا ہے اور لیڈی لائن آفیسر کو ہاسٹل کے پیچھے بھی کسی افسر کے بیٹے کو اشارہ کرتےاور اسکے گھر جاتے دیکھا گیا ہےاس کی وجہ سے محررز کو بھی کھلی اجازت ملی ہوئی ہے محرر آمنہ شوکت کئی لڑکوں کےساتھ تعلق رکھتی ہیں اور انکو دوسری لڑکیوں کے نمبر دیتی ہے۔ اسکے کانسٹیبل اقرار حمزہ، ذوہیب اور جے ڈی او عاطف کے ساتھ ناجائز تعلق ہیں اور فخر سے کہتی ہیں کہ میڈیم نے کہا ہے زندگی ایک بار ملتی ہے اور محرر صاحبہ اقرا ہسپتال والے لڑکے رئوف کے ساتھ ہاسٹل سے بیٹھ کر جاتی ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کانسٹیبل کنزہ نے تو حد ہی کردی ہے ہاسٹل کے برآمدے میں ڈانس کرتی ہےجبکہ لوگ دیکھ رہے ہوتے ہیں اور نیچے بیرک میں عرفان نامی لڑکا اسکے ڈانس کی حوصلہ افزائی بھی کرتا اور اپنی موٹر سائیکل پر ڈرائیونگ سیکھاتا ہے اور کنزہ گجر جے ڈی او یوسف کے ساتھ ناجائز تعلق کو فخر سے کہتی ہے کوئی نہیں میرے یوسف جیسا پیارا۔ درخواست گزار نے اپیل کی ہے کہ اینٹی رائیٹ فورس میں ایسی گھنونی حرکات کرنےوالوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور انکے ٹرانسفر کیے جائیں۔
سی سی پی او لاہور نے گمنام سپاہی کی درخواست پر ایس پی ڈولفن عائشہ بٹ کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
ایس ڈولفن عائشہ بٹ کا کہناہے کہ مجھے درخواست موصول ہوگئی ہے اس پرانکوائری کی جارہی ہے۔ جو درخواست دی گئی ہے اس میں مدعی سامنے نہیں آیا اس لیے ہم اپنے طورپردرخواست میں نامزد اور دیگر ملازمین بیان لے رہے ہیں۔ عائشہ بٹ نے کہا کہ اینٹی رائٹ فورس میں لڑکیاں غیر اخلاقی حرکات کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ ہیڈٰ کوارٹرز میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی چیک کی جارہی ہے۔