تہران: ایران نے ایک بار پھر امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ صرف سفارتی ذرائع اور بالواسطہ مذاکرات کو ترجیح دے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایسے فریق سے براہ راست بات چیت بے معنی ہے جو مسلسل طاقت کی دھمکیاں دیتا ہے اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق ایران سفارت کاری کے لیے تیار ہے، مگر عزت و وقار کے ساتھ۔ ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ اگر امریکا واقعی بات چیت چاہتا ہے تو دھمکیوں کا راستہ کیوں اپناتا ہے؟
ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ نے بھی دشمن پر قابو پانے کی صلاحیت کا دعویٰ کیا ہے۔