ایران نے "آپریشن وعدہ صادق سوم” کے سلسلے میں اسرائیل پر ایک اور حملہ کرتے ہوئے درجنوں ڈرونز اور جدید سیجل میزائل داغے۔ یہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر 11ویں حملے کی کڑی ہے، جس میں پہلی مرتبہ سیجل میزائل کو استعمال میں لایا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تہران نے تل ابیب اور حیفہ کی جانب انتہائی جدید ٹیکنالوجی سے لیس سیجل میزائل فائر کیے جو فضا میں بلندی پر پرواز کر کے اپنے مقررہ اہداف تک درستگی سے پہنچے۔
ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کے فائر کیے گئے میزائلوں میں سے متعدد نے نشانہ کامیابی سے لگایا۔ اسرائیلی فضائی حدود میں ڈرونز اور راکٹس کی آمد پر سائرن بجا دیے گئے تھے۔ اگرچہ اسرائیل نے دفاعی نظام کو متحرک کیا، لیکن ایرانی میزائلوں کی پیشرفت روکنے میں ناکامی ہوئی۔
دوسری طرف، اسرائیلی فوج نے تہران اور دیگر علاقوں میں جوابی فضائی حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورس کے مطابق، انہوں نے تین مراحل میں کارروائیاں کیں جن میں اہم دفاعی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سنٹری فیوجز شامل ہیں۔
تاہم ایرانی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تہران پر کیے گئے اسرائیلی حملوں کو ایران کے دفاعی نظام نے کامیابی سے ناکام بنایا، اور کئی اسرائیلی میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
یہ حالیہ جھڑپیں خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا رہی ہیں اور دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف براہ راست کارروائیوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔