واشنگٹن — امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کر کے انہوں نے امریکا کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچایا اور عالمی سطح پر امن کے امکانات کو کمزور کیا۔
سینیٹ کی صحت، تعلیم، لیبر اور پنشن کمیٹی کے رکن سینڈرز نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر اہم مذاکرات اتوار کے روز طے تھے، جن میں جنگ بندی کی امید کی جا رہی تھی۔
برنی سینڈرز کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے مذاکرات سے محض چند گھنٹے قبل حملہ کر کے نہ صرف امریکہ کے مرکزی سفارتی کردار کو سبوتاژ کیا بلکہ امن کی کوششوں کو بھی تباہ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اقدام سے ہزاروں بے گناہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حملے کے ذریعے نیتن یاہو نے یہ واضح کر دیا کہ وہ سفارت کاری کے بجائے طاقت کے راستے کو ترجیح دیتے ہیں، جو خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔