ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ہفتے کے روز اپنے نائب برائے پارلیمانی امور شاہرام دبيري کو برطرف کر دیا۔ دبيري پر یہ الزام تھا کہ انہوں نے ملک میں شدید اقتصادی بحران اور افراط زر کے باوجود مہنگے انٹارکٹیکا دورے پر تنقید کا سامنا کیا۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں دبيري اور ایک خاتون، جنہیں ان کی بیوی بتایا جا رہا ہے، ہالینڈ کے پرچم بردار ’پلانسیئس‘ کروز شپ کے قریب کھڑے تھے۔
بی بی سی کے مطابق یہ لگژری جہاز 2009 سے انٹارکٹیکا کے سیاحتی دورے کراتا ہے، اور ایک ایجنسی کے مطابق آٹھ روزہ سفر کی قیمت فی فرد 3885 یورو ہے۔ صدر پزشکیان نے سرکاری خبررساں ایجنسی ’ارنا‘ کے ذریعے اپنے خط میں کہا کہ "ایسی صورتحال میں جب عوام پر اقتصادی دباؤ بڑھ رہا ہے، سرکاری اہلکاروں کے مہنگے تفریحی دورے، چاہے وہ ذاتی خرچ پر ہوں، نہ تو قابلِ دفاع ہیں اور نہ ہی قابلِ قبول ہیں۔”
دبيري 64 سالہ معالج ہیں اور اگست میں اس عہدے پر فائز ہوئے تھے، وہ صدر کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ تصویر منظرِ عام پر آنے کے بعد حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور صدر کے بعض حامیوں نے بھی دبيري کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا۔ ارنا نے گزشتہ ماہ کے آخر میں دبيري کے دفتر کے ایک ذریعے سے اطلاع دی تھی کہ یہ سفر انہوں نے سرکاری عہدہ سنبھالنے سے پہلے کیا تھا۔