واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ روزگار کے اعداد و شمار کے مطابق، جولائی میں امریکی غیر زرعی شعبے میں نئی ملازمتوں کی تعداد مارکیٹ کی توقعات سے بہت کم رہی۔ اس کے علاوہ، امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ نے مئی اور جون کے لئے روزگار کے اعداد و شمار کو کمی کی جانب دوبارہ ایڈجسٹ کیا ہے. اس کے پیش نظر بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کے چیف اکانومسٹ مارک زینڈی نے سوشل میڈیا پر خبردار کیا کہ حالیہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ امریکی معیشت ‘کساد بازاری کے دہانے’ پر ہے۔
زینڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی معاشی مشکلات کا براہ راست تعلق امریکی حکومت کی بڑھتی ہوئی ٹیرف پالیسی اور انتہائی محدود امیگریشن پالیسی سے ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ میں افراط زر 2 فیصد کے ہدف سے اوپر ہے اور موجودہ حالات میں فیڈرل ریزرو کے لیے شرح سود اور دیگر ذرائع میں کمی کرکے امریکی معیشت کو بہتری کی جانب لانا کافی مشکل ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ متعدد بڑے بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے 4 تاریخ کو انتباہ جاری کیا کہ سرمایہ کار امریکی اسٹاک کی قیمتوں میں کمی کے لیے تیار رہیں کیونکہ امریکی اسٹاک مارکیٹ میں معاشی اعداد و شمار کی گراوٹ کی وجہ سے مندی کا سلسلہ جاری ہے۔