واشنگٹن: دنیا کی سب سے بڑی معیشت کہلانے والا ملک امریکا اب اپنے شہریوں سے قومی قرض اتارنے کے لیے مالی مدد مانگ رہا ہے۔ امریکی حکومت نے سرکاری ویب سائٹ Pay.gov پر ایک سیکشن قائم کیا ہے جہاں شہری PayPal، Venmo، کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ یا بینک ٹرانسفر کے ذریعے حکومت کو رقم بھیج سکتے ہیں تاکہ 36.7 کھرب ڈالر کے بھاری قرضے میں کچھ کمی لائی جا سکے۔
یہ اقدام دراصل 1996 میں متعارف کروائے گئے ایک پرانے پروگرام کا تسلسل ہے جس کا نام "Gifts to Reduce the Public Debt” ہے۔ مگر پچھلے کئی دہائیوں میں اس کے نتائج نہایت معمولی رہے ہیں—اب تک صرف 67.3 ملین ڈالرز ہی عطیہ کیے جا سکے، جو موجودہ قرضے کا محض ایک قطرہ ہیں۔
2024 میں عوام نے تقریباً 27 لاکھ ڈالرز عطیہ کیے، جبکہ 2025 کے صرف ابتدائی پانچ مہینوں میں 4 لاکھ 34 ہزار ڈالرز کا اضافہ ہوا۔ اس کے باوجود، قرضہ ہر سیکنڈ میں 55 ہزار ڈالر کے حساب سے بڑھ رہا ہے، جو ماہرین معیشت کے مطابق امریکا کو ایک بڑے مالیاتی بحران کی طرف دھکیل رہا ہے۔
حکومتی اقدام پر سوشل میڈیا پر شدید طنز و تنقید دیکھنے میں آئی۔ کئی صارفین نے اسے ’سپر پاور کا مذاق‘ قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا: "جو حکومت پہلے ہی ہماری آمدنی کا بڑا حصہ ٹیکس اور پالیسیاں لگا کر لے لیتی ہے، وہ اب ہم سے قرض بھی اتروانا چاہتی ہے؟”