تہران (انٹرنیشنل نیوز) ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے حوالے سے بھیجے گئے خط کا جواب دے دیا جس میں ایران ایٹمی پروگرام پرامریکا سے بالواسطہ بات چیت کیلئے تیار ہوگیا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس سرکاری جواب میں ایک خط شامل ہے جس میں موجودہ صورتحال اور ٹرمپ کے خط کے حوالے سے ایرانی نقطہ نظر کو واضح کیا گیا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا ایران کی جانب سے یہ خط عمان کے حوالے کیا گیا ہے، جو اس معاملے میں ثالث کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ماضی کی طرح اب بھی امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے 12 مارچ کو ایران کو خط بھیجا تھا، اس خط کے مندرجات کو سرکاری طور پر ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔
ٹرمپ کا کہناتھاکہ ایران سے دو طرح سے نمٹا جاسکتا ہے، ایک راستہ تو عسکری ہے اور دوسرا یہ کہ معاہدہ کیا جائے، میں معاہدہ کرنا چاہوں گا کیونکہ میں ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔ایران کی جانب سے فورا اس خط کا جواب نہیں دیا گیا تھا۔تاہم اب ایران کا کہنا ہے کہ اس نے ٹرمپ کے جوہری مذاکرات کے خط کا جواب دے دیا ہے۔یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے اعلی حکام کو لکھے گئے خط میں ایران کو نئے جوہری معاہدے کے لیے 2 ماہ کی مہلت دی گئی تھی۔