واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کی تو اسے گزشتہ شب کے مقابلے میں کہیں زیادہ طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "آپریشن مڈنائٹ ہیمر” کے تحت ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع اور ایئرفورس چیف نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکا کئی بار واضح کر چکا تھا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیے جائیں گے۔ ان کے بقول، ایرانی جوہری تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے اور اس کارروائی میں نہ کوئی ایرانی فوجی نشانہ بنا اور نہ ہی شہری ہلاکت ہوئی۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ یہ خفیہ مشن امریکا کی فضائی طاقت کا مظاہرہ تھا، جس میں B-2 بمبار طیارے نے تاریخ کا سب سے بڑا حملہ کیا، جسے "مڈنائٹ ہیمر” کا کوڈ نام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا صرف اپنی دفاعی صلاحیت استعمال کر رہا ہے اور ایران پر حملے کا مقصد حکومت کی تبدیلی ہرگز نہیں۔
امریکی جنرل ڈین کین کے مطابق اس مشن کی تفصیلات محض چند افسران تک محدود تھیں، اور ایران کی جانب سے کوئی مؤثر مزاحمت دیکھنے میں نہیں آئی۔ پینٹاگون حکام نے بتایا کہ ایران کی اصفہان میں واقع ایٹمی تنصیب پر ٹام ہاک میزائلوں سے حملہ کیا گیا، اور ایرانی ریڈار امریکی فضائیہ کا پتہ لگانے میں ناکام رہے۔
جنرل کین نے مزید کہا کہ امریکا خطے میں اپنی فورسز اور مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا، اور اگر ایران دوبارہ جارحیت کی کوشش کرے گا تو اسے اس کا بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔