نیویارک(نمائندہ خصوصی )پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے تنازع پر اپنی قراردادوں پر مکمل اورموثر طور پر عمل درآمد کرے جو فلسطینی عوام کو حق خود ارادیت فراہم کرتی ہیں۔
15 رکنی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سفیر منیر اکرم نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے جنین میں حالیہ بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی اور اسرائیل کو مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جرائم کیلئے جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔پاکستانی ایلچی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بدقسمتی سے مقبوضہ فلسطین میں بچوں، عورتوں اور مردوں کا قتل مکمل استثنیٰ کے ساتھ جاری ہے،
قانون کی حکمرانی کو صرف اسی صورت میں برقرار رکھا جا سکتا ہے جب اسے عالمی سطح پر اور مستقل طور پر، بغیر کسی استثنیٰء یا دوہرے معیار کے لاگو کیا جائے۔سفیر اکرم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سلامتی کونسل مقبوضہ فلسطین میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کیلئے اپنی بنیادی ذمہ داری کو ادا نہیں کر سکی۔انہوں نے حق خودارادیت کا بنیادی کردار ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام ریاستوں پر فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے استعمال میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 5 جولائی کو، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے تین خصوصی نمائندوں نے کہا تھا کہ جنین پناہ گزین کیمپ کے خلاف اسرائیلی حملے جنگی جرم بن سکتے ہیں اور بین الاقوامی قانون کے تحت اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے کئی دہائیوں سے اپنے پرتشدد کارروائیوں کے لیے جو استثنیٰ حاصل کیا ہے، وہ تشدد کی لہروں کو ہوا دیتا ہے اور مزید بڑھاتا ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی مسلسل توسیع اور فلسطینیوں کی ان کی جائیدادوں سے بے دخلی اور بے دخلی غیر قانونی اور انسانی حقوق سمیت کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔سفیر منیر اکرم نے کہا کہ عالمی برادری اس منافرت کو قبول نہیں کر سکتی جو اسرائیل اپنے زبردستی قبضے کو برقرار رکھنے اور فلسطینی قومیت کو تباہ کرنے کے لیے مسلط کرنا چاہتا ہے۔
پاک سرزمین میں اس وقت تک کوئی پائیدار امن نہیں ہو گا جب تک کہ ایک آزاد، قابل عمل، اور ملحقہ ریاست فلسطین کی تشکیل نہ ہو، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر قائم ہو، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔