اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گالانت (یا اسرائیل کاٹز) نے الزام لگایا ہے کہ ایران نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو بیلسٹک میزائل داغے، جنہیں اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹم نے راستے میں ہی ناکام بنا دیا۔ اس مبینہ خلاف ورزی کے جواب میں اسرائیلی افواج کو تہران میں موجود حکومتی تنصیبات پر سخت حملوں کی ہدایت دے دی گئی ہے۔
"ٹائمز آف اسرائیل” کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع نے ایران کے اقدام کو "سیزفائر کی کھلی خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اب براہِ راست ایرانی حکومت کے اہم مراکز کو نشانہ بنائے گا۔
ادھر ایرانی حکام نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے جنگ بندی کے بعد کسی بھی قسم کا کوئی میزائل حملہ نہیں کیا، اور اسرائیل کا دعویٰ بے بنیاد اور اشتعال انگیز ہے۔
ایرانی میڈیا ادارے IRIB اور ISNA نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے اور کشیدگی میں کمی چاہتا ہے۔ اسرائیل کے الزامات صرف سیاسی دباؤ ڈالنے کی کوشش ہیں۔
یہ تمام صورت حال ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 24 گھنٹوں پر مشتمل مرحلہ وار جنگ بندی کا آغاز ہوا تھا، جسے خطے میں تناؤ کم کرنے کی جانب پہلا قدم سمجھا جا رہا تھا۔