تل ابیب (انٹرنیشنل نیوز)اسرائیل میں مظاہرین نے انتہاپسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی مجوزہ عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہواہے
اورانھوں نے صہیونی ریاست کے مرکزی بن گورین بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جانب جانے والی شاہراہ کو گاڑیاں کھڑی کرکے بندکردیا جس کی وجہ سے وزیراعظم کو بیرون ملک دورے پر روانہ ہونے کے لیے پولیس کے ہیلی کاپٹرمیں ہوائی اڈے پرمنتقل کرنا پڑا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی عدلیہ میں اصلاحات کیوزیراعظم کے متنازع منصوبہ کے خلاف گذشتہ دوماہ سے زیادہ عرصے سے مظاہرے جاری ہیں۔مظاہرین نے نیتن یاہو کے ہوائی اڈے کی طرف جانے والے راستے کو مسدود کردیا تھا اور اسرائیلی رہنما کو متبادل سفری ذریعہ اختیار کرنا پڑا ہے۔مظاہرین نے اس کواپنی ایک جیت قراردیا ہے۔
مظاہرین کی رکاوٹوں کا اثراسرائیل کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن کے شیڈول پر بھی پڑا اور انھیں ہوائی اڈے کے قریب ٹھہرانے کے لیے شیڈول دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا۔مظاہرین نے تل ابیب اور دوسرے شہروں میں مرکزی چوراہوں کو بند کردیا تھا۔ان کی پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔شمالی شہر حیفا کی بندرگاہ پر ایک چھوٹے سے فلوٹیلا نے ایک اہم سمندری گذرگاہ کو بند کرنے کی بھی کوشش کی۔
کئی مظاہرین نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم)میں ایک قدامت پسند تھنک ٹینک کے دفترکی ناکا بندی کردی۔نیتن یاہو کی قانونی اصلاحات پر ہنگامہ آرائی نے اسرائیل کو بدترین داخلی بحران میں دھکیل دیا ہے۔ان مظاہروں میں ہزاروں اسرائیلی شریک ہورہے ہیں اورانھوں نے حال ہی میں تشدد کا رخ اختیار کرلیا ہے۔کاروباری رہنماں اور قانونی عہدے داروں نے اس منصوبہ کے تباہ کن اثرات کے خلاف آوازاٹھائی ہے۔اس اختلاف نے اسرائیلی فوج کو بھی نہیں بخشا ہے اوراسے اپنی صفوں کے اندر سے بے مثال مخالفت کا سامنا ہے۔