نادرا نے مشہور چائے فروش ارشد خان کی پاکستانی شہریت معطل کردی ہے، جس پر ارشد خان نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ عدالت نے نادرا کے فیصلے کو چیلنج کرنے پر وفاقی حکومت اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹسز جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق، ارشد خان نے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی کے ذریعے درخواست دائر کی اور موقف اپنایا کہ نادرا اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے فیصلے غیر قانونی اور آئین کے خلاف ہیں۔ ارشد خان نے کہا کہ اس کی شہرت چائے بیچنے کی ایک تصویر کے وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر میں بڑھی، اور اب نادرا کے اقدامات نے اس کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نادرا کا 1978 سے قبل رہائش کے ثبوت کا مطالبہ بدنیتی پر مبنی ہے اور اس کا کوئی قانونی جواز نہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آئین کے آرٹیکلز 4، 9، 14 اور 18 کا حوالہ دیتے ہوئے ارشد خان کے حقوق کی خلاف ورزی پر بات کی۔
دوران سماعت، سندھ ہائی کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے سابقہ فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا، جن میں کہا گیا تھا کہ مناسب طریقہ کار کے بغیر شناختی دستاویزات کو بلاک کرنا غیر قانونی ہے۔ نادرا کے افسران نے درخواست گزار کی شہریت ثابت کرنے والی دستاویزات پیش نہ کرنے پر سوال اٹھایا۔
عدالت نے 17 اپریل کو نادرا اور ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے افسران کو ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی اور ارشد خان کے خلاف کسی بھی منفی کارروائی سے روک دیا۔