ویب ڈیسک – 17 اپریل 2025
آزاد کشمیر میں دہشتگردی کی ایک خطرناک سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔ آئی جی اور وزیر داخلہ آزاد کشمیر وقار نور نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ چند شرپسند عناصر، حقوق کی آڑ میں، امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ شجاع آباد چیک پوسٹ پر فائرنگ کے واقعے میں کانسٹیبل سجاد ریشم شہید ہوئے، جس کے بعد تفتیش کا دائرہ وسیع کیا گیا۔
تحقیقات کے دوران زرنوش عرف قاسم، اسامہ عرف محمد، اور ہنزلہ عرف الفت کے نام سامنے آئے۔ 19 مارچ کو آزاد پتن سے گرفتار ہونے والے ثاقب غنی نے ان تمام عناصر سے رابطوں کا اعتراف کیا۔
ملزمان نہ صرف پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث پائے گئے بلکہ متعدد حساس مقامات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی بھی کرتے رہے۔
وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ اسامہ نے رضاکارانہ طور پر خود کو قانون کے حوالے کیا، جس کی نشاندہی پر دستی بم اور پستول بھی برآمد ہوئے۔ کچھ ملزمان نے دورانِ تفتیش آزاد کشمیر میں تخریبی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔
ایک اور اہم کردار، غازی شہزاد، راولاکوٹ جیل سے فرار ہے جس کے افغانستان میں دشمن ایجنسیوں سے روابط کی تصدیق ہو چکی ہے۔
وقار نور نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی طرف سے ان شرپسندوں کو پناہ اور معاونت فراہم کی جا رہی تھی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں تاکہ خطے کا امن برقرار رہے۔