لاہور(نمائندہ خصوصی)رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کریں گے،
ان لوگوں کو اتنی بھی سمجھ نہیں کہ کبھی کسی جج کے خلاف فیصلے پر ریفرنس دائر نہیں کیا جاسکتا ،انہوں نے آئین کے بنیادی شق کی خلاف ورزی کی ہے،مسلم لیگ (ن) کی پارٹی کی رکنیت معطلی اور نااہلی کا ریفرنس بھجوایا جائے گا، لاہور ہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کے معاملے کو چیلنج کیا ہے،سیکشن 19کے تحت جے آئی ٹی تشکیل نہیں دی جا سکتی،
ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کے پاس یہ اختیار نہیں کہ جے آئی ٹی تشکیل دے،چیف جسٹس نے آئین اور دستور کا ساتھ دیا،وفاقی کابینہ کاسپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے کا مطلب آئین سے بغاوت کرنا ہے،ان وزراءکی تفصیل مانگی ہے جنہوں نے کابینہ اجلاس میں شرکت کی،سپریم کورٹ کا فیصلہ پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ ہر شہری کی جیت ہے۔
بدھ کے روزلاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کیا،سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے کا مطلب آئین سے بغاوت کرنا ہے،ان وزراءکی تفصیل مانگی ہے جنہوں نے کابینہ اجلاس میں شرکت کی،سپریم کورٹ کا فیصلہ پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ ہر شہری کی جیت ہے،یہ ہر اس فرد کی جیت ہے جو آئین، قانون اور اداروں پر یقین رکھتا ہے،چیف جسٹس نے آئین اور دستور کا ساتھ دیا،آج رات نماز تراویح کے بعد پورا پاکستان اظہار تشکر کےلئے باہر نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو رد کرنے والوں نے نظریہ پاکستان کی مخالفت کی ہے،انہیں نااہل کیا جائے،مسلم لیگ (ن) کی پارٹی کی رکنیت معطل کرنے کےلئے ریفرنس بھجوایا جارہا ہے،مفرور مجرم نواز شریف لندن میں بیٹھ کر پارٹی چلا رہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ فیصلہ دینے والے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف ریفرنس دائر کریں گے،ان لوگوں کو اتنی بھی سمجھ نہیں کہ کبھی کسی جج کے خلاف فیصلے پر ریفرنس دائر نہیں کیا جاسکتا ،انہوں نے آئین کے بنیادی شق کی خلاف ورزی کی ہے،وزراءخود کو آج رات تک اعلامیہ سے الگ نہیں کرتے تو ریفرنس بھجوائیں گے،
آرٹیکل 63اے کے تحت نااہلی کا ریفرنس بھجوایا جائے گا،پاکستان کا نظریہ آرٹیکل 2اے میں بیان کیا گیا ہے،سپریم کورٹ کے دئیے گئے وقت کے مطابق کام کیا جائے گا،اگر حکم کی خلاف ورزی کی گئی توآرٹیکل 204کے تحت نااہلی کے ساتھ ساتھ تین سال کی سزا بھی ہوسکتی ہے،
یوسف رضاگیلانی کو حکم عدولی کے تحت سزادی گئی،اگر سپریم کورٹ چاہے تو کابینہ میں موجودوزراءکو تین سال کےلئے جیل بھیج سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج لاہور ہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کے معاملے کو چیلنج کیا ہے،عدالت میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی ، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو ظل شاہ کے قتل سے متعلق طلب کیا ہے،انہی کے پاس تفتیش کےلئے پیش ہونا اس سے بڑی زیادتی کیا ہوگی، ج
ے آئی ٹی کو کیبنٹ نے منظوری نہیں دی ہوئی،سیکشن 19کے تحت جے آئی ٹی تشکیل نہیں دی جا سکتی،ایڈیشنل سیکرٹری ہوم کے پاس یہ اختیار نہیں کہ جے آئی ٹی تشکیل دے،حکومت اپنا جواب دے،جب تک لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آئے گا جے آئی ٹی اپنا کام نہیں کر سکتی۔