لاہور( ایجوکیشن ڈیسک)پنجاب یونیورسٹی مالی سال2023-24 کے بجٹ کی سفارشات کیلئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمود کی چیئرمین شپ میں سینڈیکیٹ کا1751 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں سینڈیکیٹ نے سینیٹ کو16.619 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری کی سفارش کر دی ۔
بجٹ میں طلباء و طالبات کا مالی بوجھ کم کرنے کے لئے سکالرشپس اور سبسڈی بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی طلباء و طالبات کو247 ملین روپے کی سکالرشپس فراہم کرے گی۔ علاوہ ازیں 122 ملین کے سکالرشپس ایچ ای سی کی طرف سے اور پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی طرف سے بھی یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کودئیے جائیںگے۔ پنجاب یونیورسٹی2 ارب روپے کا خسارہ اخراجات میں کمی اور متعدد اقدامات کر کے پورا کرے گی۔
اس موقع پر سینڈیکیٹ ممبران نے پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کی کفایت شعاری کی پالیسی کو سراہا۔ پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود کی ہدایت پر یونیورسٹی کی بین الاقوامی رینکنگ کو مزید بہتر بنانے اور ملکی معاشی و معاشرتی ترقی پر مثبت انداز میں اثرانداز ہونے والی تحقیق اور تحقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لئے ریسرچ گرانٹ 264 ملین روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور پچھلے سال کی مناسبت سے اس میں38 ملین روپے کا اضافہ کیا گیا۔خصوصی طلباء و طالبات کو مفت تعلیم اور مفت رہائش جبکہ سپورٹس کی بنیاد پر داخلہ لینے والے طلباء و طالبات کو مفت تعلیم اور حافظ قرآن کی ٹیوشن فیس معاف ہو گی۔
پنجاب یونیورسٹی طلباء و طالبات کو ہاسٹل ، ٹرانسپورٹ اور انٹرنیٹ کی مد میںکروڑوں روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی جبکہ ٹیچنگ ڈیپارٹمنٹس میں بجلی کے بلوں کی مد میں دی جانے والی سبسڈی اس کے علاوہ ہے۔ پنجاب یونیورسٹی نے1.1ارب روپے تعمیر و ترقی کے لئے مختص کئے ہیں۔