کراچی (نمائندہ خصوصی)گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی دعوت پر ادارہ نور حق کا دورہ کیا حافظ نعیم الرحمان اور جماعت اسلامی کے دیگر عہدیداران نے گورنر سندھ کا استقبال کیا۔
ملاقات میں کراچی کی تعمیر و ترقی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے کردار، مسائل کے حل کے لئے مشاورت کی اہمیت و ضرورت اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ پہلے بھی ادارہ نور حق آیا تھا، آج بھی آیا ہوں شہر قائد کے مسائل کے حل کے لئے ہر ایک کے پاس جانے کو تیار ہوں پورے صوبہ اور ہر جماعت کا گورنر ہوں، کوئی بھی مجھ سے رابطہ کرسکتا ہے۔
عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کو ہر صورت میں جاری رکھا جائے گاجماعت اسلامی سے بھی کہتا ہوں کہ فلاحی کاموں میں میری مدد کریں۔ ایک غلط فہمی کی وجہ سے صورتحال خراب ہوئی یقین تھا یہ طویل نہیں ہوگی مل کر کام کریں گے آپس میں اختلافات چلتے رہتے ہیں آئندہ بھی اسی طرح بات چیت کرتے رہیں گے اختلافات جاری رہے تو کراچی کو حق نہیں ملے گا انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی کئی دہائیوں سے رکی ہوئی ہے ہم سب نے مل کر آگے بڑھنا ہے شہر کی ترقی کے لئے مل کر کام کریں گے گورنر ہاؤس کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں
جماعت اسلامی کے بھائیوں کو بھی دعوت دیتا ہوں وہ کسی وقت بھی میرے پاس آسکتے ہیں کراچی آج بھی دیگر شہروں سے بدتر حالت میں ہے یہاں کے راستے شہریوں کے دلوں کی طرح ٹوٹے ہوئے ہیں کراچی کی مردم شماری سے متعلق ہم نے بھی آواز اٹھائی گورنر سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم شہر کا بہت بڑا مسئلہ ہے اس شہر کے امن کے لئے سیکیورٹی فورسز نے قربانیاں دی ہیں اسے رائیگاں نہیں جانے دیں گے گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے کسی کے پاس بھی جانے کو تیار ہوں عوام کے مسائل حل کرنے کے لیئے گورنر ہاؤس کے دروازے کھلے ہیں ہمیں کراچی سمیت صوبے کی ترقی عزیز ہے
کراچی میں سمندر ہے لیکن پینے کا پانی نہیں ہے آپس میں لڑیں گے تو کراچی کو نوچنے والوں کو کیسے روکیں گے آنے والے سرمایہ کار وں کو خوشگوار ماحول فراہم کرنا اولین ترجیح ہے آنے والا وقت اس شہر کو دن دگنی رات چگنی ترقی دے گا سعودی عرب یو اے ای سمیت دیگر ممالک کے ساتھ ایم او یو سائن ہونے جا رہا ہے 25 ارب ڈالرز تک کی سرمایہ کاری ہوگی آنے والی غیر ملکی سرمایہ کاری کا 30 فیصد شہر کراچی میں لگے گا ایسا کچھ نہیں ہونے دیں گے کہ آنے والی سرمایہ کاری رکے
انہوں نے کہا کہ اس ملک، شہر میں غریب آدمی کا گزارا کرنا مشکل ہو گیا ہے اس پر ستم دیکھیں کہ سسٹم چل رہا تھا سسٹم چل رہا ہے لیکن اسے چلنے نہیں دینا چاہتے، چاہتا ہوں سسٹم بند ہو اور شہر ترقی کرے کوئی بھی طاقت ہو مل کر کچل کر رکھ دیں گے اس پر خاموش نہیں رہنا ہے میری میڈیا سے بھی گزارش ھے کہ اس میں ہمارا ساتھ دیں ہمیں ملک اور صوبے کی ترقی عزیز ہے ہمیں اس وطن کے لئے اپنے آباؤاجداد اور فورسز کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہوگا بہت لڑ لئے اب آگے کی جانب جانا ہو گا۔