• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
اتوار, 29 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home تبصرہ / تجزیہ

طبقاتی سماج کی عید ایک فکری المیہ

عید کی صبح وہی روایتی منظر نامہ نمازی عید گاہ میں جا رہے ہیں سوشل میڈیا پر ایک جیسے کاپی پیسٹ عید مبارک کے پیغامات چل رہے ہیں

News Editor by News Editor
مارچ 31, 2025
in تبصرہ / تجزیہ
0 0
0

تحریر: کاشف جاوید
عید کے دن ہیں یعنی خوشیوں کے دن کم از کم ان لوگوں کے لیے جو خوش ہونا افورڈ کر سکتے ہیں باقی لوگ جو بینک بیلنس کی بجائے دعاؤں کے بل بوتے پر زندگی گزارتے ہیں وہ بھی کوشش کرتے ہیں کہ خوشیوں میں شریک ہو سکیں مگر یہ کوشش ایسی ہی ہے جیسے کسی پبلک بس میں سیٹ کے لیے دھکم پیل جو جیت گیا وہ بیٹھ گیا باقی کھڑے رہیں اور جھولتے رہیں
عید کی صبح وہی روایتی منظر نامہ نمازی عید گاہ میں جا رہے ہیں سوشل میڈیا پر ایک جیسے کاپی پیسٹ عید مبارک کے پیغامات چل رہے ہیں اور بازاروں میں آخری وقت پر شاپنگ کے مارے لوگ اپنی غربت اور مہنگائی کی شکست خوردہ مسکراہٹ کے ساتھ گھوم رہے ہیں لیکن ذرا غور کریں یہ سب لوگ خوش کیوں نظر آ رہے ہیں کیونکہ عید کا مزاج ہی ایسا ہے جیسے ایک سستا hypnotic effect جو وقتی طور پر غم بھلا دیتا ہے بالکل ویسے جیسے "سیل” کا بورڈ دیکھ کر خواتین اپنی اداسی بھول جاتی ہیں
اب کچھ طبقاتی تفاوت کی بات ہو جائے بچپن میں ہمیں سکھایا گیا تھا کہ عید سب کی ہوتی ہے لیکن بڑے ہو کر احساس ہوا کہ یہ نیکی بھی بینک اکاؤنٹ سے مشروط ہے بڑے گھروں میں عید کے دن صبح ناشتے میں شاہی دسترخوان بچھتا ہے جہاں ناشتے میں پانچ اقسام کی میٹھائیاں نان خطائی حلیم نہاری اور اللہ جانے کیا کیا دوسری طرف چھوٹے گھروں میں جہاں چائے کے ساتھ سوکھی روٹی کو بھی ناشتے کا درجہ مل جاتا ہے وہاں عید بس اتنی ہوتی ہے کہ آج کھانے میں کچھ خاص ہوگا
عید پر بھکاریوں کی بھی چاندی ہوتی ہے آپ نے غور کیا ہوگا کہ عید کے دن فقیر کچھ زیادہ ہی عاجزانہ اور شاعرانہ انداز میں مانگ رہے ہوتے ہیں جیسے کہہ رہے ہوں
"صاحب آپ کی دی ہوئی عیدی میرے بچوں کی خوشی بنے گی کچھ عطا کریں”اور صاحب اپنی شرافت اور نیکی دکھانے کے لیے نوٹ نکالتے ہیں اور کچھ پیسے اس جھولی میں ڈال دیتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے کسی ریسٹورنٹ میں ویٹر کو ٹپ دی جاتی ہے اور ہاں عید کے دن مخیر حضرات اپنی سخاوت کے ڈھول بھی پیٹتے ہیں اخبارات میں اشتہارات چھپواتے ہیں "آج ہم نے اتنے ہزار مستحقین میں راشن بانٹا” گویا خیرات نہیں کوئی مارشل آرٹ کی مشق کی ہو
عید کے خطبوں میں بھی عجب کمال ہوتا ہے مولانا صاحب انسانیت محبت اخوت اور بھائی چارے پر ایسے جوشیلے وعظ دیتے ہیں جیسے عید کے دن سب کا ضمیر جاگنے کا وقت ہو مگر خطبہ ختم ہوتے ہی سب حضرات اپنے اپنے گریڈ کے مطابق گاڑیوں میں بیٹھ کر نکل جاتے ہیں کوئی مرسیڈیز میں کوئی ہونڈا میں اور کچھ موٹر سائیکل پر پٹرول کی آخری بچت کے ساتھ یہ سب خیرات فطرانہ اور زکوٰۃ کی رونقیں دراصل سرمایہ داری کے دیے گئے placebo effect کا حصہ ہیں جیسے کوئی شخص درد کی اصل دوا لینے کے بجائے بس خوشنما گولی چبائے جا رہا ہو کہ شاید یہی علاج ہے ہمارے ہاں خیرات ایک ادارہ بن چکا ہے بلکہ یوں کہیں کہ خیرات غربت کے ساتھ ایک قسم کا "معاہدہ امن” ہے کہ دیکھو ہم تمہیں بھوکا مرنے نہیں دیں گے مگر امیر ہونے بھی نہیں دیں گےاسی حوالے سے سقراط کی ایک بات یاد آتی ہے
"بدلاؤ صرف وہی لا سکتا ہے جو سچ میں تکلیف محسوس کرے باقی سب صرف تماشائی ہوتے ہیں”
تو جناب عید کے دن ہم سب تماشائی ہی ہوتے ہیں کچھ لوگ مہنگے برانڈڈ کپڑوں میں ملبوس خوشی کے تماشائی اور کچھ پھٹے پرانے کپڑوں میں اس خوشی کو ترستے ہوئے تماشائی
کارل مارکس کہتا تھا
"تاریخ میں تمام سماجی مسائل کی جڑ معاشی نظام میں پنہاں ہوتی ہے”تو سوال یہ ہے کہ کیا کبھی ایسا وقت آئے گا جب عید واقعی سب کے لیے برابر ہوگی جب کسی کے پاس نہ دینے کی ضرورت ہوگی نہ لینے کی جب سب کے پاس عید کی خوشیوں کو دل سے محسوس کرنے کا حق ہوگا
یا شاید یہی نظام چلتا رہے گا اور ہر سال کسی نہ کسی فلسفیانہ تحریر میں ہم یہی مباحثہ کرتے رہیں گے
نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے”قلم کلب”کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: **#عید #سماجی_تفاوت #معاشی_نظام #سرمایہ_داری #غربت #خیرات #طبقاتی_تفریق #HypnoticEffect #Eid #Capitalism #SocialInequality #Philosophy #KarlMarx #Socrates #EconomicSystem #CharityVsChange**
Previous Post

ملک بھر میں آج عید الفطر کی خوشیاں بھرپور جوش و خروش سے منائی جا رہی ہیں۔

Next Post

چین، جاپان اور جنوبی کوریا کا علاقائی فریم ورکس کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق

News Editor

News Editor

Next Post
چین، جاپان

چین، جاپان اور جنوبی کوریا کا علاقائی فریم ورکس کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading