ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تجارتی روابط کے ساتھ فضائی اور بحری راستے بھی بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف یہ فیصلہ غزہ میں جاری نسل کشی اور جنگی جرائم کے باعث کیا گیا ہے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ترک بحری جہاز اب کسی بھی اسرائیلی بندرگاہ پر نہیں جائیں گے جبکہ اسرائیلی طیاروں کو ترک فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔
ہاکان فیدان نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ میں دو برسوں سے جاری اسرائیلی مظالم نے عالمی اقدار کو پامال کیا ہے اور یہ انسانی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ ان کے مطابق فلسطینی عوام کی مزاحمت نہ صرف تاریخ کا دھارا بدل رہی ہے بلکہ مظلوم اقوام کے لیے ایک عملی مثال بھی بن چکی ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں کی غزہ سے جبری بے دخلی کی کسی بھی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ چاہے کسی کی جانب سے بھی آئے، ترکیہ اسے کبھی قبول نہیں کرے گا۔









